انصار اللہ

انصار اللہ: یمنی میڈیا کا اکاؤنٹ بند کرنا حق کی آواز کو خاموش کرنا ہے

پاک صحافت یمن کی تحریک انصار اللہ کے میڈیا سنٹر نے بدھ کی صبح یوٹیوب کی جانب سے اس پلیٹ فارم پر متعدد یمنی میڈیا کے اکاؤنٹس بلاک کرنے کے ردعمل میں اعلان کیا ہے کہ یہ اقدام حق اور انصاف کی آواز کو خاموش کرنے کے لیے ہے۔

پاک صحافت کی المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق، انصار اللہ میڈیا سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ دشمن نے یمنی عوام کے خلاف اپنے جرائم اور حق و انصاف کی آواز کو خاموش کرنے کی کوششوں کو چھپانے کے لیے جان بوجھ کر قومی اکاؤنٹس کو بلاک کیا ہے۔

اس مرکز نے مزید کہا: گزشتہ چند دنوں کے دوران، یوٹیوب نے انصار اللہ میڈیا سنٹر سے منسلک 13 چینلز کو بغیر کسی خلاف ورزی کے ایک من مانی کارروائی میں بلاک کر دیا ہے جس سے ان کے اظہار رائے کی آزادی کے نعرے کے جھوٹ کا پتہ چلتا ہے۔

ایک بیان میں یمنی میڈیا یونین نے بھی یوٹیوب کمپنی کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ہم اس اقدام کو یمن کی آواز کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے اور یمنی عوام کی آواز کو خاموش کرنے کے مقصد سے میڈیا اور فکری دہشت گردی سمجھتے ہیں۔

اس اتحاد نے مزید کہا: یمن کے خلاف جارح اتحاد کے جرائم کے دستاویزی مواد کو ہٹانا جارح اتحاد کے ساتھ واضح تعاون ہے۔

یمنی میڈیا یونین نے یوٹیوب کی انتظامیہ سے یمنی میڈیا اداروں اور میڈیا شخصیات کے خلاف اپنے حالیہ اقدامات کو فوری طور پر واپس لینے کو کہا۔

اس یونین نے میڈیا اور صحافتی اداروں سے بھی کہا ہے کہ وہ یوٹیوب کمپنی کی جانب سے یمنی میڈیا کو دبانے کے لیے فوری کارروائی کریں۔

یوٹیوب کمپنی نے اس سوشل نیٹ ورک پر فرقان چینل اور ثقافتی اور میڈیا انسٹی ٹیوٹ “فکرے” کو بلاک کر دیا ہے۔

گزشتہ دنوں یوٹیوب نے اس پلیٹ فارم پر 18 یمنی میڈیا چینلز کو بلاک کر دیا۔

ان نیٹ ورکس میں یمن جنگ کے میڈیا نیٹ ورکس جو انصاراللہ سے وابستہ ہیں اور “انصاراللہ” ٹیم اور انصاراللہ کی تکنیکی اور دستاویزی پروڈکشن ٹیم شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

سعودی عرب، مصر اور اردن میں اسرائیل مخالف مظاہروں پر تشویش

لاہور (پاک صحافت) امریکہ اور دیگر مغربی معاشروں میں طلبہ کی بغاوتیں عرب حکومتوں کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے