پی ٹی آئی

پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کا تمام پراسیس مشکوک

اسلام آباد (پاک صحافت) الیکٹورل کالج مکمل نہ ہونے کے باعث پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کا تمام پراسیس مشکوک ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ایک وکیل رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے والوں کو عدالت میں شرمندگی اٹھانا پڑے گی، آئین کی پاسداری نہیں کی گئی، پی ٹی آئی کی جانب سے ہفتہ کے روز عجلت میں کرائے گئے انٹرا پارٹی الیکشن نے اس کی آئینی اور جمہوری حیثیت کے بارے میں سوالات کھڑے کر دیے۔

حیران کن اور دلچسپ انداز میں منعقد کرائے گئے، پارٹی الیکشن میں ناصرف بیرسٹر گوہر علی خان کو بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوئے بلکہ دیگر تمام عہدیدار بھی بلا مقابلہ منتخب قرار دیدیے گئے۔ نتائج کا اعلان چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی نے کیا، علی امین گنڈاپور کو کے پی کا صدر اور عمر ایوب کو مرکزی سیکرٹری جنرل منتخب قرار دیا گیا۔

جو اس وقت زیر زمین ہیں اور پارٹی الیکشن لڑنے کیلئے دستیاب ہی نہیں جبکہ الیکشن لڑنے کے خواہش مندوں کو موقع ہی فراہم نہیں کیا گیا۔ پارٹی کے آئین کے تحت منتخب نیشنل کونسل نے انتخاب کرنا تھا مگر اس کا کوئی با ضابطہ اجلاس ہی منعقد نہیں ہوا، محض رسمی کارروائی کی گئی۔

چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی نے انتہائی قلیل وقت میں رسمی کارروائی پوری کیے بغیر بلا مقابلہ امیدواروں کےانتخاب کا اعلان کردیا، نہ بیلٹ پیپرز چھپوائے گئے نہ کاغذات نامزدگی، نہ ووٹرز لسٹ تیار کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

شاہد خاقان عباسی نیب کے ایل این جی ریفرنس میں بری

اسلام آباد (پاک صحافت) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب کے ایل این جی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے