غزہ

غزہ نے دنیا کو استکبار اور قبضے کیخلاف کیسے متحد کیا؟

(پاک صحافت) قابض حکومت اور اس کے مجرمانہ حامی غزہ میں وحشیانہ جنگ کے ذریعے فلسطینی کاز اور اس کے عوام کے تشخص کو تباہ کرنا چاہتے تھے، لیکن آج ہم صیہونی مخالف دنیا میں جو عظیم پیش رفت اور بغاوت دیکھ رہے ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ نے کس طرح پوری دنیا کو اس کے خلاف متحد کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج غزہ ان تمام نئے منصوبوں کو تباہ کرنے میں کامیاب ہوگیا جو عرب خطے کی شکل بدلنے کے لیے بنائے گئے تھے اور عرب کے نقشے سے فلسطین کا نام مٹانے اور اس کے عوام کے حقوق تلف کرنے کے لیے نازی دور کو دفن کر دیا گیا تھا۔ اس سے پہلے اور یہاں ہم اسرائیلی قابضین اور مغربی اور حتی کہ عرب لیڈروں کو بھی دیکھتے ہیں جنہیں نیو نازی کہا جا سکتا ہے۔

غزہ کی جنگ ماؤں اور بچوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ ہے۔ جہاں غزہ کے شہداء کی ایک بڑی تعداد، ان میں 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔ قابض حکومت جان بوجھ کر فلسطینی بچوں کو نشانہ بناتی ہے تاکہ مستقبل میں وہ اپنی سرزمین پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے مزاحمت نہ کرسکیں اور آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ غزہ کے مستقبل کو تباہ کرنے کے لیے بدنیتی اور وحشیانہ جرم ہے۔

غزہ میں آج ہونے والی اس گھناؤنی نسل کشی نے مغربی اقوام کو فلسطینی کاز کی حمایت اور غاصبانہ قبضے کے خلاف ایک شاندار منظر پیش کرنے کے لیے ایک بے مثال انداز میں بیدار کر دیا ہے۔ آج ہر کوئی دیکھ سکتا ہے کہ غزہ نے کس طرح مغربی طلباء اور نوجوانوں کی نئی نسل کو فلسطین کے کاز کی حمایت کے لیے میدان میں آنے کے لیے بیدار کیا، جب کہ مغربی ممالک بالخصوص امریکا اور یورپی ممالک کی نئی نسل کو فلسطین کاز غزہ جنگ کے بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا۔ اور وہ نہیں جانتے تھے کہ لوگ کس تکلیف میں مبتلا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پناہ گزین

اقوام متحدہ کے اہلکار: کوئی بھی ملک مہاجرین کو اتنی خدمات فراہم نہیں کرتا جتنی ایران

پاک صحافت اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کے نمائندے کے دفتر کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے