داعش

نیتن یاہو کی انسٹاگرام پر داعش کے دہشت گرد کے طور پر وائرل تصویر

پاک صحافت اکتوبر میں غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی شہریوں کو گرفتار کیے جانے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔

شہریوں کے پکڑے جانے، چھیننے، آنکھوں پر پٹی باندھے، قطار میں کھڑے اور ٹرکوں میں لادنے کی تصاویر نے عراق اور شام میں داعش کے ہولناک جرائم کی یادیں تازہ کر دیں۔

داعش کے دہشت گرد عراق اور شام میں بھی بربریت کی تمام حدیں پار کر چکے تھے۔ وہ عام شہریوں کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر اور اُن کی تذلیل کرتے تھے۔

بہت سے سوشل میڈیا صارفین کا خیال ہے کہ صیہونی فوجیوں اور داعش کے دہشت گردوں میں بہت سی مماثلتیں ہیں۔

عام شہریوں کا قتل عام، بچوں کا قتل عام، ہسپتالوں پر حملے، انسانی امداد کے کارکنوں اور گاڑیوں پر حملے، ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال، پینے کے پانی کو کاٹنا، انفراسٹرکچر کی تباہی، ذات پرستی، لوگوں کو زبردستی گھروں سے اکھاڑ پھینکنا، بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی خلاف ورزیاں۔ یرغمالیوں کو جسمانی اور ذہنی اذیت دینا، شہریوں اور فوجیوں میں کوئی فرق نہ کرنا، ثقافتی ورثے کی بے حرمتی اور مساجد اور مذہبی مقامات کو مسمار کرنا وہ جرائم ہیں جن میں داعش اور صیہونی حکومتیں ایک جیسے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

سعودی عرب، مصر اور اردن میں اسرائیل مخالف مظاہروں پر تشویش

لاہور (پاک صحافت) امریکہ اور دیگر مغربی معاشروں میں طلبہ کی بغاوتیں عرب حکومتوں کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے