مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی جہازوں کا پورا عملہ کورونا وائرس میں مبتلا ہوگیا

مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی جہازوں کا پورا عملہ کورونا وائرس میں مبتلا ہوگیا

واشنگٹن (پاک صحافت) مشرقِ وسطیٰ میں تعینات امریکی جنگی بحری جہازوں کا پورا عملہ کورونا وائرس کا شکار ہوگیا جس کے بعد انہیں واپس بلا لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں تعینات اپنے 2 جنگی جہازوں میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد انہیں بحرین سے طلب کر لیاگیا ہے۔

امریکی جہاز یو ایس ایس سان ڈیاگو ایک عسکری کارگو جہاز ہے اور اس کے عملے میں شامل درجنوں افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں، ان جہازوں کا تعلق ہانچویں امریکی بیڑے سے ہے جس کا ہیڈکوارٹر خلیج فارس کی ریاست بحرین میں قائم ہے۔

فوجی ترجمان کمانڈر ربیکا ریبیرش نے بتایا کہ جہاز پر وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد عملے سمیت واپس بلا لیا گیا ہے، دوسرا جہاز یو ایس ایس فلپائن سی گائیڈڈ کروز میزائلوں سے لیس ہے اور اس کے عملے میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔

کمانڈر ربیکا کا کہنا ہے کہ وائرس کی تشخیص کے بعد تمام متاثرین کو دیگر عملے سے علاحدہ کر دیا گیا ہے، اس صورت حال میں بحرین کے طبی عملے کے تعاون اور امداد کے ذریعے حالات کنٹرول میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ادھر بحرین کی وزارتِ صحت نے جہازوں میں ہر قسم کی طبی سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

واضح رہے کہ ڈی ڈبلیو کے مطابق مشرقِ وسطیٰ کے وسیع سمندری علاقے میں امریکی ففتھ فلیٹ نگرانی کا سلسلہ کئی برسوں سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس بیڑے میں شامل یو ایس ایس سان ڈیاگو پر چھ سو سیلرز اور میرینز کو تعینات کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب گائیڈڈ کروز میزائل کا حامل یو ایس ایس فلپائن سی تین سو اسی سیلرز کو لے کر سمندری نگرانی میں شریک ہے۔ ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ ان فوجیوں کو واپس امریکہ روانہ کرنے کا بھی کوئی منصوبہ ہے۔

امریکی بحری فوج کے پانچویں بیڑے کی نگرانی میں بحیرہ احمر، بحیرہ اسود، بحر ہند کے علاوہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے