محمد بدیع

مصر کے اپیل کورٹ، اخوان المسلمین کے قید رہنما کی عمر قید کی سزا برقرار

قاہرہ {پاک صحافت} مصر کی اپیل کورٹ نے اخوان المسلمین کے قید رہنما “مسلم بدیع” کی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔

ترکی کی اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق مصر کی اپیل عدالت نے بدھ کے روز مصری اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع، محمد البلتاجی اور صفوت حجازی کی سزائے موت کو برقرار رکھا۔

فیصلے کا تعلق برسید صوبے میں 2013 میں ہونے والے تشدد کے مقدمے سے ہے، جس میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے، اور 2015 میں مصر کی فوجداری عدالت نے اخوان المسلمون کے رہنما اور 66 دیگر کو مجرم قرار دیا تھا۔ تاہم اخوان المسلمون نے اپنے ارکان کے خلاف الزامات کو قبول نہیں کیا اور فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔

رپورٹ کے مطابق مصر کی اپیل کورٹ نے 15 سال قید کی سزا پانے والے 6 دیگر مدعا علیہان، ایک اور مدعا علیہ کو ایک سال قید اور 59 دیگر ملزمان کو بری کر دیا۔

اخوان المسلمون کی طرف سے جاری کیے گئے فیصلوں کو چیلنج کرنے کے بعد 2020 میں مصر کی اپیل کورٹ کا اجلاس بلایا گیا اور ان فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ لیکن دوسری بار اور آخری موقع پر، گروپ نے فیصلوں کے خلاف احتجاج کیا۔ تاہم بدھ کو ہونے والے مقدمے میں اخوان المسلمون کے رہنماؤں کے فیصلوں کی توثیق کر دی گئی۔

2013 میں محمد بدیع کی گرفتاری کے بعد، اخوان المسلمین نے محمود عزت کو گروپ کا عبوری رہنما نامزد کیا۔

مصری حکومت اخوان المسلمین کو ایک “دہشت گرد گروپ” سمجھتی ہے اور محمد مرسی کی حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کے بعد اس کی سرگرمیوں کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔

اس جماعت کے کئی ارکان کو گزشتہ چند سالوں میں گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔ اس کے کئی رہنما جیل یا عدالت میں مر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے