ترکی اسرائیل

باکو تل ابیب اور انقرہ کے درمیان ثالث ہے۔ عبرانی میڈیا

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے اخبار گلوبز نے کہا ہے کہ انقرہ اور تل ابیب کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے آذربائیجان کو سب سے اہم امیدوار سمجھا جاتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقتصادی امور کے اس میڈیا ماہر نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ آج تل ابیب کی نظریں آذربائیجان پر ہیں کہ وہ ترکی کی اسرائیل کو برآمدات پر عائد پابندیوں کو کم کرے۔ اس رپورٹ کے مصنف ڈین شموئیل ایلمز نے کہا ہے کہ نیتن یاہو اور اردوگان دونوں کے قریب رہنے والے صدر کی موجودگی کے سائے میں آذربائیجان کی طرف سے اسرائیل اور ترکی کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں کردار ادا کرنے کا امکان ہے۔

اس مضمون میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیل اور ترکی کے درمیان تعلقات نازک ہوگئے تھے، لیکن گزشتہ دو ہفتوں میں رجب طیب ایردوان کے اسرائیل کو 54 اقسام کی اشیا کی برآمد پر پابندی کے بے مثال فیصلے کے بعد، یہ کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ گئی۔ کیونکہ یہ دھچکا اسرائیل کی اچیلس ہیل میں داخل ہوا، خاص طور پر چونکہ اسرائیل میں صنعتیں فلسطینی مزدوروں کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، کسی بھی صورت میں، انقرہ نے جان بوجھ کر ممنوعہ اشیا کا انتخاب کیا، جن میں ہم سیمنٹ کا ذکر کر سکتے ہیں، جو کہ 29 فیصد ہے۔ اسے اسرائیل سے ترکی سے درآمد کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینٹ

تل ابیب کے رہنما ہیگ میں رفح پر حملے کو روکنے کے حکم نامے کے اجرا پر تشویش کا شکار ہیں

پاک صحافت صہیونی اخبار “یدیعوت احارینوت” نے عالمی عدالت انصاف میں رفح شہر پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے