کاپی رائٹ نہ ہونے کے باعث 90 کی دہائی میں میرے بیشتر کلام بھارت نے چوری کئے، میوزک کمپوزر عمران ساجن

(پاک صحافت) پاکستانی میوزک کمپوزر عمران ساجن نے کہا ہے کہ کاپی رائٹ نہ ہونے کے باعث 90 کی دہائی میں میرے بیشتر کلام بھارت نے چوری کئے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے پی ٹی وی سمیت دیگر نجی چینلز کے لیے 40 ہزار سے زائد بیک گراونڈ میوزک ترتیب دیے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں ڈراموں کے او ایس ٹی بھی کمپوز کر کے ریکارڈ کیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق میوزک کمپوزر عمران ساجن کا کہنا ہے کہ 1999ء میں معروف نعت خواں عمران شیخ عطاری کا پڑھا گیا معروف کلام ’میرے مولا کرم ہو کرم‘ اور امجد صابری کا پڑھا گیا کلام ’کرم مانگتا ہوں، عطا مانگتا ہوں، الہٰی میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں‘ میرے کمپوز کیے گئے کلام تھے، جنہیں کاپی رائٹ نہ ہونے کے باعث بھارت نے چوری کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران شیخ عطاری کی آواز میں پڑھا گیا ان کا کلام بھارتی فلم خاکی کے لیے چوری کر لیا گیا اور اکشے کمار اور امیتابھ بچن پر فلمایا گیا جبکہ ’ کرم مانگتا ہوں عطا مانگتا ہوں‘ کاپی رائٹ نہ ہونے کے سبب پاک و بھارت کے ہر معروف نعت خواں نے بغیر اجازت پڑھا، نہ کبھی اجازت مانگی اور نہ ہی رائلٹی دی گئی۔

واضح رہے کہ عمران ساجن نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ایک مقبول عام گانا ’ساتھی میرے جینا ہے مشکل میرا‘ جو انہوں نے پاکستانی فنکار علی اکبر کے لیے 1996ء میں کمپوز کیا تھا جو بہت ہی مقبول بھی ہوا تھا، یہ گانا ریلیز کے اگلے سال ہی بھارتی معروف گلوکار کمار سانو نے بغیر اجازت اپنے البم میں خود گا کر اپنے نام سے ہی ریلیز کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے لیے بھی کاپی رائٹ نہ ہونے کے سبب کچھ نہ کر سکا۔

یہ بھی پڑھیں

نازش جہانگیر نے بابر اعظم سے متعلق بیان والا اسکرین شاٹ جعلی قرار دے دیا

(پاک صحافت) پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ نازش جہانگیر نے اپنے سے منسوب قومی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے