جاوید لطیف

پک اینڈ چوز والا انصاف نہیں ہونا چاہیے۔ جاوید لطیف

لاہور (پاک صحافت) جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ پک اینڈ چوز والا انصاف نہیں ہونا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ دیکھا جائے خط لکھنے والے 6 ججز پر کونسا دباؤ تھا، انہوں نے کون سے فیصلے کیے ہیں۔ ججز کے خط پر کبھی کمیشن اور کبھی ازخود نوٹس کا مطالبہ سامنے آیا ہے، انصاف سب کو ملنا چاہیے۔ 5 ججز جن کا نام ہم لیتے رہے ہیں، اُن کو بھی از خود نوٹس میں شامل کیا جائے۔

جایو دلطیف کا مزید کہنا تھا کہ بتایا جائے یہ ججز کس کو صادق و امین کا سرٹیفکیٹ دے رہے تھے، کیوں دے رہے تھے؟ کس کا مطالبہ تھا؟ بتایا جائے کہ یہ ججز کس کے کہنے پر سیسلین مافیا کہہ رہے تھے اور ریاست کو کتنا نقصان ہوا؟ ایک شخص جو قوم کا ہیرو تھا، اس کا کتنا نقصان کیا، موجودہ چیف جسٹس بھی اُس سازش کا شکار رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے جب فیض آباد دھرنے کا فیصلہ دیا تو کیا سلوک ہوا تھا، وہ سب نام سامنے آنے چاہئیں۔ جسٹس سیٹھ وقار نے جب فیصلہ دیا تو حکومت نے کہا تھا کہ دماغ چیک کروانا چاہیے، جسٹس شوکت صدیقی کے ساتھ کیا کچھ ہوا، سب کچھ سامنے ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اعظم نذیر

موجودہ پارلیمنٹ نے پہلا قانون ٹیکس اصلاحات کے بارے میں پاس کیا، اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد (پاک صحافت) وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ موجودہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے