خالد مقبول صدیقی

قوم کو اس اندیشے سے نکال دینا چاہیے کہ کبھی اسرائیل کو تسلیم کیا جاسکتا ہے۔ خالد مقبول صدیقی

اسلام آباد (پاک صحافت) خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمیں قوم کو اس اندیشے سے نکال دینا چاہئے کہ پاکستان کی جانب سے کبھی اسرائیل کو تسلیم کیا جاسکتا ہے۔ ایسا کبھی اور کسی صورت ممکن نہیں ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی خالد مقبول صدیقی نے اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف دو ہی نظریاتی ممالک ہیں۔ جن میں سے ایک پاکستان جبکہ دوسرا اسرائیل ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے جبکہ اسرائیل اسلام کے خلاف بنا ہے۔

رہنماء ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو عالم اسلام کا ماڈل بننا تھا لیکن ہم نے منڈی بنا دیا ہے۔ اگر ضمیر مردہ ہو تو زبان بوجھ ہوتی ہے، عالمی ضمیر کے بجائے قومی ضمیر کو جگانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پوری اسلامی دنیا سے رابطہ کرکے فلسطین کے معاملے پر اپنا کردار ادا کرے۔

یہ بھی پڑھیں

رانا ثناءاللہ

پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط ہونا چاہتی ہے۔ رانا ثناءاللہ

فیصل آباد (پاک صحافت) رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے