ماسکو

ماسکو: کازان اجلاس میں طالبان کی موجودگی کا مطلب ان کی پہچان نہیں ہے

پاک صحافت افغانستان میں روسی صدر کے نمائندے ضمیر کابلوف نے کہا: “طالبان کے نمائندوں کو کازان اجلاس میں مدعو کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ماسکو افغانستان کی موجودہ حکومت کو تسلیم کرتا ہے۔”

ہفتہ کے روز پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، 14ویں روس-اسلامی عالمی اقتصادی سربراہی اجلاس (کازان فورم 2023) کل جمہوریہ تاتارستان کے دارالحکومت میں اسلامی جمہوریہ ایران سمیت تقریباً 85 ممالک کے نمائندوں کی موجودگی میں اختتام پذیر ہوا۔ اس اجلاس میں طالبان کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

افغانستان میں روسی صدر کے نمائندے ضمیر کابلوف نے میڈیا کو بتایا کہ طالبان کے جن نمائندوں نے کازان اجلاس میں شرکت کی وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔

افغان وائس (آوا) خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے صنعت و تجارت کے قائم مقام وزیر نورالدین عزیزی کی قیادت میں افغان وفد روس میں 2023 کے بین الاقوامی اقتصادی اجلاس میں شرکت کے لیے دو روز قبل اس ملک روانہ ہوا۔

اس دورے کے دوران مذکورہ وفد نے افغانستان، روس اور دنیا کے دیگر ممالک کے درمیان تجارتی سہولتوں اور سرمایہ کاری میں اضافے کے بارے میں ملاقات کی اور بات چیت کی۔

یہ بھی پڑھیں

واٹساپ

فلسطینیوں کو قتل کرنے میں اسرائیل کیساتھ واٹس ایپ کی ملی بھگت

(پاک صحافت) امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت واٹس ایپ ایک AI پر مبنی پروگرام کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے