فرانس، مسلمانوں کیخلاف امتیازی قوانین سے گریز کرے

فرانس، مسلمانوں کیخلاف امتیازی قوانین سے گریز کرے:علوی

اسلام آباد (پاک صحافت) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نےفرانس کی سیاسی قیادت پر زور دیا کہ وہ مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کو قوانین نافذ نہ کرے۔انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے نفرت اور تنازعات کی شکل میں سنگین اضافہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق انہوں نے مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس میں کہا آپ کو (فرانس) کو لوگوں کو اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے اور تفریق اور تعصب پیدا کرنے کے لئے کسی خاص طریقے سے کسی مذہب پر مہر لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔

صدر کا یہ بیان منگل کے روز فرانسیسی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کی بھاری اکثریت سے منظور کیے جانے والے بل کے حوالے سے سامنے آیا ہے جس سے مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے معاملے میں مساجد کی نگرانی کا کہاگیاہے ۔ ایوان صدر کے زیر اہتمام اس تقریب میں وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری ، پارلیمانی سکریٹری اور پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر آنڈرولا کمینہ نے بھی شرکت کی۔

مزید پڑھیں: فرانس میں نئے قوانین کے خلاف شدید مظاہرے، 60 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے

صدر علوی نے کہا کہ فرانسیسی قانون سازی اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق نہیں ہے اور یہمعاشرتی ہم آہنگی کے اس جذبے کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عداوت و عناد سے پیدا ہونے والے حالات اور جن لوگوں کو حقیقی اسلام کے بارے میں نہیں جانتے ان لوگوں کے لئے آگے بڑھنے والے اضطراب کے لئے قدم نہ اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے ذریعہ مغرب کو یہ بتایا جارہا ہے کہ آزادی اظہار اور مذہب کے نام پر پیغمبر اسلام ﷺکی توہین کو پوری مسلمان امت توہین سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہولوکاسٹ جیسے کچھ خیالات کے تحفظ کے بارے میں مغرب میں قوانین موجود ہیں ، جس کی خلاف ورزی سے بد نظمی پیدا ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ، آج ہمارا ماننا ہے ، ہر فیصلے کے پیچھے اخلاقیات موجود ہیں۔ اسی کے ساتھ ، یہ ہمارے مفاد میں ہے کہ پاکستانی عوام کو ایک ساتھ ہونا چاہئے ، اور تمام قوانین میں ، اور جو کچھ بھی ہم کرتے ہیں ، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہم اختلافات کو جنم دینے والے واقعات کا فوری مقابلہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان نے کسی غیر ملکی قوت کو اڈے دینے کی باتیں بے بنیاد قرار دے دیں

اسلام آباد (پاک صحافت) پاکستان نے کسی غیر ملکی قوت کو اڈے دینے کی باتیں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے