صوبائی انتظامیہ نے کراچی کو نظراندازکردیا: اسد عمر

صوبائی انتظامیہ نے کراچی کو نظراندازکردیا: اسد عمر

اسلام آباد(پاک صحافت) وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے اتوار کے روز سندھ حکومت پر کراچی کو نظر انداز کرنے  کا الزام عائد کیا اور شہر میں موجودہ بلدیاتی نظام کو آئین کی روح کے منافی قرار دیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ، جو حلقہ سے پاکستان تحریک انصاف کے منتخب اراکین کے ساتھ شاہ فیصل کالونی میں پارٹی کے دفتر کا افتتاح کرنے کے بعد ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے ، نے اس پر افسوس کا اظہار کیا کہ صوبائی انتظامیہ عملی طور پر بلدیاتی نظام کو کنٹرول نہیں کررہی ہے اور لوگوں کو اس کے فوائد سے محروم رکھاجارہاہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں موجودہ بلدیاتی اداروں کا نظام سیاسی اور مالی طور پر موثر نہیں ہے،یہی وجہ ہے کہ آپ لوگوں کو معمولی پریشانیوں کی شکایت کرتے ہوئے سنتے ہیں کیونکہ ان کا حل برسوں سے نہیں نکلا ہے، صوبے میں آئندہ بلدیاتی انتخابات آئین کے حقیقی جذبے کے تحت ہونے چاہئیں۔

مزید پڑھیں: سینیٹ الیکشن سے متعلق پیپلزپارٹی کا آئینی ترمیم کی مخالفت کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 140-A میں بلدیاتی حکومت کو بااختیار بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ، لیکن “بدقسمتی سے” عوامی فلاح و بہبود سے متعلق براہ راست قانون کی تعریف کی گئی ہے۔ کسی فرد یا انتظامیہ کا نام لئے بغیر انہوں نے کراچی میں وفاقی حکومت کے منصوبوں پر عمل درآمد میں رکاوٹوں کا حوالہ دیا۔

عمر نے کہا اگر وہ جو تمام اختیارات سے لطف اندوز ہوتے ہیں وہ یہاں کراچی میں کام نہیں کرتے تو کسی کو یہ کرنا ہوگا، لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ جب وفاقی حکومت کراچی کی ترقی کے منصوبے پر عمل آتی ہے تو رکاوٹیں پیدا ہوجاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب لوکل گورنمنٹ کے ناقص نظام کی وجہ سے ہے اور اسے ختم ہونا چاہئے۔سندھ اور وفاق کےد رمیان ترقیاتی معاملات پر اکثر اختلافات سامنے آتے رہتے ہیں اور جہاں وفاق سندھ پر الزام عائد کرتاہے وہیں سندھ کی طرف سے مرکزی حکومت کو تنقید کانشانہ بنایاجاتاہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسحاق ڈار

وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا غزہ میں غیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ

گیمبیا (پاک صحافت) ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے او آئی سی کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے