حزب اختلاف کا نئے آرڈیننس کے خلاف احتجاج

حزب اختلاف کا نئے آرڈیننس کے خلاف احتجاج

اسلام آباد (پاک صحافت) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے احتساب بیورو کے پراسیکیوٹر جنرل کی دوبارہ تقرری اور آرڈیننس کے ذریعے سینیٹ انتخابات کے لئے پولنگ کے طریقہ کار میں تبدیلی کے حکومتی اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دونوں آرڈیننسز کو پیش کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق بحث کے لئے اسمبلی میں جب حکومت نے بجلی کے بحران اور بجلی کے شعبے میں بھاری ذمہ داریوں کا الزام عائد کرتے ہوئے بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخوں کا دفاع کیا تو حزب اختلاف نے مظاہرہ کیا اور این اے اسپیکر اسد قیصر  کو گھیرے میں لے لیا۔

سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خان عباسی نے کہا “آئین کے مطابق ، وہ آرڈیننس جو ایوان کی غیر موجودگی میں نافذ کیے جاتے ہیں ، کو اگلے اجلاس کے پہلے دن بحث کے لئے پیش کیا جانا چاہئے۔ شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ حکومت قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: فردوس عاشق اعوان کی اپوزیشن پر تنقید، سوداگر سخت پریشان ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ یہ آرڈیننس قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں نہیں تھے۔ پارلیمانی امور سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر بابر اعوان نے کہا کہ وہ متفق ہیں کہ پہلے دن ہی آرڈیننس ایوان کے سامنے پیش کیا جانا چاہئے تھا۔ اس پر اسپیکر نے پیر کو ایوان میں آرڈیننس لانے کے لئے ٹریژری بینچوں کو ہدایت کی۔

انہوں نے حکم دیا یہ آرڈیننس ایوان کے ایجنڈے پر لائیں۔ مہنگائی پر بحث کا آغاز اس وقت ہوا جب مسلم لیگ (ن) کے قانون ساز ممبر قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پچھلے چھ ماہ کے دوران پٹرولیم لیوی ایک ارب 35 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2756 ارب روپے ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پٹرولیم لیوی میں اضافے کا اثر غریبوں پر پڑتا ہے ، امیروں پر نہیں۔ جب ہم نے حکومت چھوڑی  تو امریکی ڈالر 116 روپے کے برابر تھا لیکن اب ایک ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قیمت 157 روپے ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

وزیرِ اعظم کی صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے ملاقات

(پاک صحافت) وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی عرب میں اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے