امریکہ احتجاج

امریکہ میں طلباء کے احتجاج نے اسرائیل کیساتھ واشنگٹن کے مضبوط تعلقات کو بے نقاب کردیا

(پاک صحافت) فارن پالیسی میگزین نے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکہ میں طلباء کے احتجاج نے اسرائیل کیساتھ واشنگٹن کے مضبوط تعلقات کو بے نقاب کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر ہاورڈ ڈبلیو فرنچ کی طرف سے لکھی گئی رپورٹ میں فارن پالسی نے لکھا ہے کہ بعض امریکی سیاست دانوں نے احتجاج کرنے والے طلبہ کو خطرہ قرار دیا ہے، لیکن یہ طلبہ کوئی خطرہ نہیں ہیں، بلکہ وہ ہمیں جمہوریت کا سبق پڑھا رہے ہیں۔

فارن پالیسی کی رپورٹ کے مطابق یوں تو کولمبیا یونیورسٹی کے احتجاجی طلبہ کا احتجاج دنیا بھر کی دیگر یونیورسٹیوں میں احتجاج کرنے والے طلبہ کے لیے ایک مثال بن گیا ہے، تاہم یہ بات ذہن میں رہے کہ امریکا میں طلبہ کے یہ احتجاجی مظاہرے، جیسا کہ کچھ دعویٰ کرتے ہیں، ریاستہائے متحدہ میں ایک ثقافتی بحران یا اعلی تعلیم، بلکہ یہ ریاستہائے متحدہ میں ایک سیاسی بحران ہے جس کی جڑیں ملک کی خارجہ پالیسی، خاص طور پر اسرائیل کے (حکومت) کے ساتھ واشنگٹن کے قریبی اور طویل مدتی تعلقات میں ہیں۔

فارن پالیسی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کے دروازوں کے اندر جو کچھ نظر آتا ہے وہ عام طور پر مثالی تہذیب کی تصویر ہے۔ ان طلباء نے ایک قابل تعریف ضابطہ اخلاق بھی شائع کیا، جس کے دوران انہوں نے صفائی کا خیال رکھنے، منشیات یا الکحل کا استعمال نہ کرنے، دوسروں کی رازداری کا احترام کرنے اور مخالفین کے ساتھ نہ الجھنے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں

امریکی

امریکی سینیٹر: اسرائیل کو جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی بھی بم، حتیٰ کہ ایٹم بھی استعمال کرنا چاہیے

پاک صحافت امریکی ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے غزہ پر حملے کو ہیروشیما اور ناگاساکی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے