رہبر

مسئلہ فلسطین عالم اسلام اور ملت اسلامیہ کے مسائل کا دل ہے: رہبر معظم انقلاب اسلامی

پاک صحافت رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران نے مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام اور ملت اسلامیہ کا قلب قراردیتے ہوئے فرمایا کہ مسئلہ فلسطین میں جتنی پیش رفت ہوگی عالم اسلام کے معاملات میں اتنی ہی ترقی ہوگی۔

فلسطین کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے بدھ کے روز رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی جس میں رہبر معظم نے جنین کے حالیہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی کہ فلسطینی فوجیوں نے صیہونی افواج کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ جان مکمل فتح کی خوشخبری دے رہی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دو یا تین سال قبل فلسطین کی صورتحال میں واضح فرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ چند سال قبل فلسطینی کاز کے جمود کی اصل وجہ میدان میں فوجیوں کی عدم موجودگی تھی لیکن یہ وقت آگیا ہے کہ سپاہی رضاکارانہ طور پر میدان میں ہیں، وہ آئے ہیں اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان سپاہیوں کی بنیاد اسلام ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فلسطینی دھڑوں کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کی ضرورت پر پہلے سے زیادہ تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ غزہ کی پٹی کی حالیہ جنگ میں ہم نے دیکھا کہ دشمن کی کوشش فلسطینی دھڑوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی تھی لیکن اس نے ناکامی کا اظہار کیا۔ خدا کے فضل سے اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

اس بنیاد پر زیادہ سے زیادہ اتحاد اور ہم آہنگی کی طرف توجہ دی جانی چاہیے اور اس راہ حق کو پوری قوت کے ساتھ جاری رکھنا چاہیے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی کو مزاحمت کا مرکز قرار دیا لیکن کہا کہ دشمن کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنے والا نقطہ مغربی کنارہ ہے اور اس علاقے میں اب تک اچھی پیش رفت ہوئی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ کون سوچ سکتا تھا کہ ایک دن فلسطینی فوجی جنین میں صیہونی فوجیوں کے گھیرے میں ہوں گے اور فلسطینی فوجیوں کے محاصرے سے آزادی حاصل کرنے کے لیے جنگی طیاروں کے استعمال پر مجبور ہوں گے، لیکن کئی روز قبل ایسا ہی ہوا۔ جینن

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

سعودی عرب، مصر اور اردن میں اسرائیل مخالف مظاہروں پر تشویش

لاہور (پاک صحافت) امریکہ اور دیگر مغربی معاشروں میں طلبہ کی بغاوتیں عرب حکومتوں کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے