جہاز

ٹائٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے کئی کروڑ پتیوں کو لے جانے والی آبدوز میں آکسیجن ختم

پاک صحافت امریکی کوسٹ گارڈ کے اہلکار بحر اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کے ملبے کو تلاش کرنے کے لیے مشکل حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

اس آبدوز میں پانچ مسافر اتوار سے لاپتہ ہیں۔ اس کی تلاش کے لیے امریکی کوسٹ گارڈ کا سرچ آپریشن جاری ہے۔ اس میں کینیڈین نیوی، ایئر فورس اور کوسٹ گارڈ کے ساتھ نیویارک ایئر نیشنل گارڈ بھی مدد کر رہا ہے۔

کیپٹن جیمی فریڈرکس نے منگل کو صحافیوں کو بتایا: امریکی کوسٹ گارڈ اور بحریہ، کینیڈین آرمی اور کوسٹ گارڈ اور آبدوز کی مالک کمپنی اوشین گیٹ سرچ آپریشن میں ایک کمانڈ کے تحت کام کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک پیچیدہ سرچ آپریشن ہے، جس میں مہارت اور خصوصی آلات کے ساتھ متعدد ایجنسیوں کی خدمات درکار ہیں۔

انہوں نے منگل کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے کہا کہ جہاز میں پانچ افراد سوار تھے اور اس میں تقریباً 40 گھنٹے آکسیجن باقی تھی۔ اس لیے فوری ترجیح اسے تلاش کرنا ہے۔

آبدوز میں پاکستانی نژاد ارب پتی تاجر شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلیمان داؤد، برطانوی ارب پتی تاجر ہمیش ہارڈنگ، فرانسیسی ایکسپلورر پال ہنری نرجیلیٹ اور ایڈونچر ٹرپ کا انتظام کرنے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو اسٹاکٹن رش شامل ہیں۔

اتوار کو سفر شروع ہونے کے ایک گھنٹہ 45 منٹ بعد آبدوز سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

ٹائٹینک جہاز 1912 میں نیو یارک کے لیے اپنے پہلے سفر کے دوران ڈوب گیا تھا۔ جہاز میں سوار 2200 مسافروں اور عملے کے ارکان میں سے 1500 سے زیادہ ہلاک ہو گئے۔ اس جہاز کا ملبہ پہلی بار 1985 میں دریافت ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے