مسلسل پندرہویں ہفتے؛ مقبوضہ فلسطین میں نیتن یاہو کے خلاف زبردست مظاہرے

پاک صجافت مقبوضہ فلسطین مسلسل 15ویں ہفتے بھی صیہونی حکومت کے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کے خلاف صیہونیوں کے مظاہروں کا منظر ہے۔

پاک صحافت کی عرب 48 ویب سائٹ کے مطابق، ہزاروں افراد نے تل ابیب کی کبلان سڑک پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے اقدامات کے خلاف احتجاج کیا۔

عوام

اس رپورٹ کے مطابق حیفا شہر میں مظاہرین نے صیہونی حکومت کے وزیر انصاف یاریو لیون کے گھر کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی۔

صہیونی پولیس نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسی وقت سڑکوں پر ٹریفک کی پابندیاں عائد کر دی ہیں جب مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔

گزشتہ ہفتوں میں مقبوضہ فلسطین کے شمال سے جنوب تک درجنوں شہر جن میں تل ابیب، حیفہ، مقبوضہ یروشلم، بیر شیبہ، ریشون لیٹزیون اور ہرزلیہ شامل ہیں، نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی کابینہ اور اصلاحات کے خلاف مظاہروں کا منظر تھا۔

صیہونی حکومت کی حزب اختلاف کے سربراہان نیتن یاہو کی کابینہ کی عدالتی اصلاحات کو عدالتی نظام کو کمزور کرنے اور اس شخصیت کی بدعنوانی اور رشوت ستانی کے تین مقدمات کی سماعت کو روکنے کی کوشش سمجھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ کابینہ کے ان اقدامات سے عدالتی نظام کمزور ہو جائے گا۔ صیہونی حکومت کو تصادم اور خانہ جنگی اور انہدام کی طرف بتدریج دھکیل دیا جائے گا۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے سے جمہوریت کو شدید دھچکا لگے گا، کیونکہ یہ بنیادی قوانین کی منظوری کے عمل پر سپریم کورٹ (صیہونی حکومت کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے) کے اثر و رسوخ کو محدود کر دے گا اور کنیسیٹ کے اراکین کو اس کی منظوری میں تاخیر کرنے کی اجازت دے گا۔

اس پلان کی منظوری نیتن یاہو نے حال ہی میں ملتوی کر دی تھی لیکن مظاہرین اس پلان کی مکمل منسوخی پر اصرار کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

سعودی عرب، مصر اور اردن میں اسرائیل مخالف مظاہروں پر تشویش

لاہور (پاک صحافت) امریکہ اور دیگر مغربی معاشروں میں طلبہ کی بغاوتیں عرب حکومتوں کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے