بھارتی فوج نے کشمیری عوام میں دہشت پھیلانے کے لیئے مقبوضہ کشمیر میں تلاشی آپریشن شروع کردیا

بھارتی فوج نے کشمیری عوام میں دہشت پھیلانے کے لیئے مقبوضہ کشمیر میں تلاشی آپریشن شروع کردیا

سرینگر (پاک صحافت) بھارتی فوج نے کشمیری عوام میں خوف اور دہشت پھیلانے کے لیئے مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد سیکورٹی اقدامات کے نام پر سرینگر اور دیگر علاقوں میں پابندیاں مزید سخت کردی ہے جس کا مقصد عام لوگوں کو مزید خوفزدہ کرنا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر میں مزید ناکے لگا دیے گئے ہیں اور چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جبکہ شہرکی سڑکوں پر بھارتی فورسز اہلکاروں کا گشت بڑھا دیا گیا ہے۔

سرینگر کے علاقوں لالچوک، جواہر چوک، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ، ریگل چوک، ٹی آر سی چوک، پولو گرائونڈمیں بھارتی فورسز کے اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں، ضلع بانڈی پورہ میں پاپا چھن برج کے نزیک دونوجوان گرفتار کیے گئے ۔

فوجیوں نے بڈگام اور راجوری اضلاع کے علاقوں شمس آباد خانصاحب اور کانگری کو بھی محاصرے میں لیکر گھر گھر تلاشی کی کارروائی عمل میں لائی۔

سیاسی نجومیوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے آئندہ ہفتے مقبوضہ علاقے کے متوقع دورے سے جوڑ دیا ہے۔

دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما خواجہ فردوس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کو بھارت کیلئے چشم کشا قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی بھارتی فسطائیت عالمی سطح پر بے نقا ب کر دی ہے۔

واضح رہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت نے ایسے قوانین اور پالیسیاں بنائی ہیں جن کے تحت مسلمانوں اور حکومت کے ناقدین سے امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔

ادھر ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں گزشتہ ہفتے قابض بھارتی انتظامیہ کی طرف سے لوگوں کے گھروں کی مسماری کے بارے میں رپورٹ شائع کرنے پر کشمیری صحافی سجاد گل کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

رپورٹ میں حاجن شاہگنڈ کے رہائشیوں کاحوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ انہیں مکانوں کی مسماری کے خلاف مزاحمت کرنے پر قابض انتظامیہ کی طرف سے ہراساں کیا جا رہا ہے اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے ناقص ریکارڈ پر جرمنی نے اپنی دو فرموں کو بھارت کو چھوٹے ہتھیار برآمد کرنے سے روک دیا ہے۔

کولکتہ سے شائع ہونے والے اخبار ڈی ٹیلی گراف نے دو بھارتی سیکورٹی افسروں کا حوالہ دیتے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دو جرمن کمپنیاں کشمیر میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال کی وجہ سے بھارت کو ہتھیاروں کی فراہمی کے حوالے سے لائسنس حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے