پاک صحافت آذربائیجان کے فوجی کریک ڈاؤن کے بعد علاقے سے آرمینیائی باشندوں کی نقل مکانی کے درمیان نگورنو کاراباخ علاقے میں تیل کے ایک ڈپو میں ہونے والے زبردست دھماکے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔
مقامی طبی شعبے کا کہنا ہے کہ تقریباً 300 افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جن میں سے درجنوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
اس واقعے سے کچھ دیر پہلے آرمینیائی حکومت نے کہا تھا کہ 13,350 مہاجرین نگورنو کاراباخ سے ملک میں داخل ہوئے ہیں۔
نگورنو کاراباخ کے علاقے میں تقریباً 1 لاکھ 20 ہزار آرمینیائی باشندے رہتے ہیں۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ پیر کی شام سٹیپاناکرت شہر میں ہونے والے دھماکے کی وجہ کیا تھی۔
منگل کو مقامی حکام نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے 13 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں اور سات دیگر ہسپتال میں دم توڑ چکے ہیں۔
آذربائیجان نے ایک بار پھر نگورنو کاراباخ کے زیادہ تر حصے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جس کے بعد آرمینیائی حکومت نے وہاں بے گھر ہونے والے افراد کو دوبارہ آباد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر یہ علاقہ آذربائیجان کا حصہ سمجھا جاتا ہے لیکن یہ گزشتہ تین دہائیوں سے آرمینیا کے قبضے میں تھا۔