یمنی

سعودی اتحاد نے بارودی سرنگوں کے آلات کے داخلے کو روک دیا

صنعا {پاک صحافت} یمن کے ڈیمائننگ ایگزیکٹیو سینٹر کے سربراہ نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد ملک میں مائننگ آلات اور کلسٹر بموں کے داخلے کو روکتا ہے۔

المسیرہ سے ارنا کی ہفتہ کی صبح کی رپورٹ کے مطابق، علی صفرا نے کہا: اقوام متحدہ نے 25 مئی (خرداد 4) کے ایک نوٹ میں تاکید کی ہے کہ سعودی اتحاد یمن میں بارودی سرنگوں کا پتہ لگانے والے آلات کے داخلے کو روکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: جنگ بندی کے آغاز سے اب تک یمن میں بارودی سرنگوں اور کلسٹر بموں کے پھٹنے سے 84 بچوں سمیت 255 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یمن کے مائننگ ایگزیکٹو سینٹر کے سربراہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جارح طیاروں کی طرف سے گرائے گئے کلسٹر بم شہری علاقوں میں بکھرے ہوئے ہیں، کہا: اس مسئلے سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور ہم اقوام متحدہ کو بارودی سرنگوں سے مسلسل جانی نقصان کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ اور کلسٹر بم چھوڑے گئے ہم یمن کے خلاف جارحیت جانتے ہیں۔

جمعرات کو صوبہ صعدہ کے الظاہر شہر میں سعودی اتحاد کے حملے سے بچ جانے والی بارودی سرنگ کے پھٹنے سے ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔

قبل ازیں ایک یمنی اہلکار نے کہا: اصل مسئلہ یہ ہے کہ کلسٹر بموں نے کام نہیں کیا ہے اور اقوام متحدہ ہمیں ان بموں کو صاف کرنے کے لیے ضروری مواد اور آلات فراہم نہیں کرتا ہے اور سعودی اتحاد ان مواد کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

6 اپریل 1994 سے سعودی عرب نے کئی عرب ممالک کے اتحاد کی شکل میں اور امریکہ کی مدد اور سبز روشنی سے مستعفی ہونے والوں کی واپسی کے بہانے غریب ترین عرب ملک یمن پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کر دیئے۔ اس ملک کے مفرور صدر عبد ربو منصور ہادی کو اپنے سیاسی مقاصد اور عزائم کی تکمیل کے لیے اقتدار میں لایا گیا۔ اس جارحیت کے نتیجے میں اب تک ہزاروں یمنی ہلاک ہو چکے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف سمیت اقوام متحدہ سے وابستہ اداروں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ یمن پر جارحیت پسندوں کے مسلسل حملوں کی وجہ سے اس ملک کے عوام کو قحط اور ایک ایسی انسانی تباہی کا سامنا ہے جس کی پچھلی صدی میں مثال نہیں ملتی۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے