پوپ فرانسیس

پوپ فرانسس کا یوکرین کے تنازع کو ختم کرنے کا مطالبہ

ویٹیکن {پاک صحافت} دنیا کے کیتھولک رہنما پوپ فرانسس نے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے معصوم یوکرینیوں کے خلاف تشدد کو غیر انسانی اور توہین آمیز قرار دیا۔

“بدقسمتی سے، یوکرین کے خلاف پرتشدد جارحیت نہیں رکی ہے۔ یہ ایک بے معنی قتل عام ہے جس میں جرائم ہر روز دہرائے جاتے ہیں،” کیتھولک نیوز ایجنسی نے ان کے حوالے سے کہا۔

کیتھولک رہنما نے مزید کہا: “اس کا کوئی جواز نہیں ہے (یوکرین میں جنگ کا تسلسل)، میں بین الاقوامی برادری کے تمام ممالک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اس گھناؤنی جنگ کو ختم کرنے میں واقعی حصہ لیں۔”

پوپ فرانسس نے روم میں ہسپتال میں زیر علاج یوکرائنی بچوں کے اپنے حالیہ دورے کے بارے میں کہا: “اس ہفتے، راکٹوں اور بموں نے ایک بار پھر شہریوں کو نشانہ بنایا، بوڑھے، بچے اور حاملہ مائیں، میں زخمی بچوں کی عیادت کے لیے گیا تھا جو یہاں روم میں ہیں۔ ان میں سے ایک ہاتھ کھو چکے تھے، ان میں سے ایک کے سر پر چوٹ لگی تھی… معصوم بچے

دنیا کے کیتھولک رہنما نے زور دیا: “ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ ظلم غیر انسانی اور جارحانہ ہے، آئیے ہم ان لوگوں کے لیے خاموشی سے دعا کریں جو تکلیف میں ہیں۔”

پوپ فرانسس نے یوکرین میں مہاجرین کے بڑھتے ہوئے بحران پر بھی بات کی۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق 24 فروری کو روسی حملے کے آغاز کے بعد سے 3,328,000 یوکرینی باشندے ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ان مہاجرین میں 90 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔

پوپ نے یورپیوں پر زور دیا کہ وہ یوکرائنی پناہ گزینوں کا خیرمقدم کرتے رہیں اور آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں دل کھول کر ان کی ضروریات کو پورا کریں۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے