ٹک ٹاک

ٹک ٹاک اب یوٹیوب بننے کے لیے تیار

(پاک صحافت) ٹک ٹاک کی مقبولیت نے دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کو بھی خود کو بدلنے پر مجبور کردیا اور ان کی جانب سے مختصر ویڈیوز کو زیادہ ترجیح دی جارہی ہے۔ انسٹاگرام، فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورکس کو اپنے جیسا بننے پر مجبور کرنے کے بعد ٹک ٹاک کی جانب سے خود کو یوٹیوب جیسا بنایا جا رہا ہے۔ اس لیے کمپنی کی جانب سے مسلسل ایسے نئے فیچرز پر کام کیا جا رہا ہے جو اسے یوٹیوب کا مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔

خیال رہے کہ ٹک ٹاک کی جانب سے صارفین میں یوٹیوب کی طرح لینڈ اسکیپ موڈ پر ویڈیوز بنانے کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ ٹک ٹاک کو مختصر ورٹیکل ویڈیوز کے لیے جانا جاتا ہے اور لینڈ اسکیپ موڈ پر ویڈیوز کو بنانے سے گریز کیا جاتا ہے۔ لینڈ اسکیپ ویڈیوز کے فیچر کی آزمائش کافی عرصے سے کی جا رہی تھی مگر اب ٹک ٹاک کی جانب سے تخلیق کاروں کو لینڈ اسکیپ ویڈیوز بنانے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔

ایسی ایک منٹ سے زائد طویل ویڈیوز کو کمپنی کی جانب سے پروموٹ بھی کیا جائے گا یا یوں کہہ لیں کہ وہ ویڈیو زیادہ افراد کی فیڈ میں نظر آئے گی۔ ایک رپورٹ کے مطابق کچھ تخلیق کاروں کو ایک پروموٹ کے ذریعے کمپنی نے کہا کہ لینڈ اسکیپ ویڈیوز کو پوسٹنگ کے 72 گھنٹے کے اندر بوسٹ کیا جائے گا۔ ٹک ٹاک میں 3 ماہ سے زائد عرصے سے موجود تخلیق کار اس ویور شپ بوسٹ کے اہل ہوں گے، بس ان کی ویڈیو اشتہار یا کسی سیاسی جماعت کی نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں

واٹس ایپ

واٹس ایپ کا نیا فیچر جو فائل شیئرنگ کیلئے انٹرنیٹ کی ضرورت ختم کردے گا

(پاک صحافت) واٹس ایپ میں ایک ایسے بہترین فیچر پر کام کیا جا رہا ہے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے