ناسا

ناسا کا چاند پر 4 جی نیٹ ورک کی تنصیب کا منصوبہ

(پاک صحافت) دنیا کے ہر حصے میں اب تک 4 جی انٹرنیٹ نیٹ ورک کی سہولت دستیاب نہیں مگر بہت جلد چاند پر ضرور ایسا ممکن ہو جائے گا۔ خیال رہے کہ امریکی خلائی ادارے ناسا اور فن لینڈ کی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نوکیا نے چاند پر 4 جی سیلولر نیٹ ورک کی تنصیب کے لیے شراکت داری کی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد چاند سمیت دیگر سیاروں پر انسانوں کے طویل المعیاد قیام کو ممکن بنانا ہے۔

ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کا ایک راکٹ رواں سال کسی وقت ایک سادہ 4 جی نیٹ ورک کو چاند پر پہنچائے گا۔ اس مشن میں موجود لینڈر 4 جی نیٹ ورک کو چاند کے قطب جنوبی میں نصب کرے گا جس کے بعد اسے زمین سے کنٹرول کیا جائے گا۔ ناسا کے اسپیس ٹیکنالوجی مشن ڈائریکٹوریٹ کے ڈپٹی ایسوسی ایٹ ایڈمنسٹریٹر والٹ اینگلیونڈ نے بتایا کہ پہلا چیلنج تو یہ ہے کہ مناسب حجم، وزن اور پاور سے لیس ایسا نیٹ ورک تیار کیا جائے جسے انسانوں کے بغیر نصب کرنا ممکن ہو اور وہ چاند پر کام بھی کرتا رہے۔

اس 4 جی نیٹ ورک یونٹ کو فن لینڈ کی کمپنی کی لیبارٹری میں تیار کیا جا رہا ہے جو متعدد کمرشل ٹیکنالوجیز سے لیس ہوگا۔ یہ نیٹ ورک بہت زیادہ درجہ حرارت، ریڈی ایشن اور خلائی ماحول میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جائے گا۔ یہ نیٹ ورک امریکی کمپنی Intuitive Machines کی جانب سے چاند پر بھیجے جانے والے ایک لینڈر پر موجود ہوگا جس کا مشن وہاں برف کو تلاش کرنا ہوگا۔

لینڈر پر موجود روور اپنے سرچ مشن کے دوران تصاویر اور ویڈیوز لینڈر اور پھر زمین پر رئیل ٹائم میں 4 جی نیٹ ورک کے ذریعے بھیجے گا۔ اسی طرح آئندہ برسوں میں ناسا کے آرٹیمس 3 مشن کے تحت انسانوں کو بھی چاند کے قطب جنوبی میں بھیجا جائے گا اور یہ 4 جی نیٹ ورک ان کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوگا۔ والٹ اینگلیونڈ کے مطابق ابھی خلا باز ایک دوسرے سے ریڈیو کے ذریعے بات کرتے ہیں، مگر ناسا کی خواہش ہے کہ ایچ ڈی ویڈیو اور سائنسی ڈیٹا سپورٹ کرنے والے کمیونیکیشن سسٹم چاند پر کام کرے۔

اس سے سائنسی ڈیٹا کو زمین پر بھیجنے کے ساتھ ساتھ خلا باز اپنے گھر والوں سے موبائل فون پر بات چیت کر سکیں گے۔ اگر چاند پر یہ موبائل نیٹ ورک کام کرنے لگتا ہے تو یہ خلا میں پہلا 4 جی سسٹم ہوگا جس سے چاند کی سطح پر رہتے ہوئے بھی رابطوں، تیز انٹرنیٹ اور دیگر کاموں میں مدد مل سکے گی۔ ناسا کی جانب سے 2020 میں فن لینڈ کی کمپنی کو چاند پر 4 جی نیٹ ورک کی تنصیب کا کام سونپا تھا اور جب سے اس کی تیاریاں کی جا رہی تھیں۔ پہلے اس 2023 میں چاند پر بھیجنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا مگر ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر بھیجنے کی تیاریاں مکمل، 3 مئی کو روانہ ہوگا

(پاک صحافت) پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر بھیجنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے