زمین کو ایل نینو لہر کا سامنا، رواں سال موسم کی شدت میں مزید اضافے کا انتباہ

کراچی (پاک صحافت) اگر آپ کے خیال میں 2022 میں موسم بہت زیادہ گرم رہا تھا تو 2023 اس سے بھی زیادہ تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ ہمارے سیارے کو ایل نینو لہر کا سامنا ہوگا۔ ایل نینو ایک ایسا موسمیاتی رجحان ہے جس کے نتیجے میں بحرالکاہل کے پانی کا بڑا حصہ معمول سے کہیں زیادہ گرم ہوجاتا ہے اور زمین کے مجموعی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی محکمہ موسمیات کے سائنسدانوں نے انتباہ کیا ہے کہ 2023 میں کسی وقت ایل نینو کی واپسی ہوگی جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں موسمیاتی شدت میں اضافہ ہوگا اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ اضافہ ہوجائے۔ ابھی 2016 کو دنیا کا گرم ترین سال قرار دیا جاتا ہے اور اس برس ایل نینو نے درجہ حرارت میں اضافے میں کردار ادا کیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ 3 سال کے دوران لا نینا لہر دیکھنے میں آئی تھی جو کسی حد تک موسم کو سرد رکھتی ہے۔ یہ پیشگوئی پہلے ہی سامنے آچکی ہے کہ رواں سال 2023 کے مقابلے میں زیادہ گرم ثابت ہوسکتا ہے۔ 2022 کو تاریخ کا 5 واں گرم ترین سال قرار دیا گیا تھا مگر ایل نینو لہر سال کے وسط سے شروع ہونے کا امکان ہے تو اس سے بڑھنے والے درجہ حرارت کے اثرات مہینوں تک محسوس ہوں گے جس کا مطلب ہے کہ 2024 میں عالمی درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

وہ منفرد اے آئی کیمرا جو تصاویر کو شاعری میں تبدیل کر دیتا ہے

(پاک صحافت) کیا آپ کسی ایسے کیمرے کے تصور کر سکتے ہیں جو تصویر کو …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے