سپریم کورٹ

سپریم کورٹ پریکٹس ایکٹ قانون کے مطابق قرار، مخالفت کی درخواستیں مسترد

اسلام آباد (پاک صحافت) سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ایکٹ کو قانون کے مطابق قراردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ تاخیر کے لیے معذرت چاہتے ہیں، فیصلہ ٹیکنیکل تھا، وقت لگا، اٹارنی جنرل نے ایکٹ کے حق میں دلائل دیئے، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا اطلاق ماضی سے نہیں ہوگا۔

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں فل کورٹ بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ بینچ نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو ساڑھے پانچ بجے سنائے جانے کا کہا گیا تھا تاہم فیصلہ ساڑھے چھ بجے سنایا گیا جو کہ چیف جسٹس نے سنایا۔

قاضی فائز عیسی نے کہا کہ فیصلہ ویب سائٹ پر جاری کیا جائے گا، فیصلہ 10 اور 5 کے تناسب سے ہے، جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس منیب اختر نے فیصلے سے اختلاف کیا، جسٹس شاہد وحید نے بھی فیصلے سے اختلاف کیا، ایکٹ آئین کے مطابق ہے۔

خیال رہے کہ اعلی عدلیہ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ نافذ ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ترجمان دفتر خارجہ

کئی ماہ سے فلسطینیوں پر اسرائیل بم برسا رہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد (پاک صحافت) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ کئی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے