ڈھائی سال میں 6 ہزار ارب روپے قرض ادا کرچکے ہیں

ڈھائی سال میں 6 ہزار ارب روپے قرض ادا کرچکے ہیں: وزیر اعظم  

اسلام آباد(پاک صحافت)  وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب تک ہم ڈھائی سال کے عرصے میں 6 ہزار ارب روپے قرض ادا کرچکے ہیں، ہماری حکومت نے ریکارڈ قرض ادا کیے ہیں، جب تک ہمارا روپیہ مضبوط نہیں ہوگا حقیقی معنوں میں سرمایہ کاری بھی نہیں آئے گی۔

اسلام آباد میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ بھی ایک معجزہ ہے کہ اتنے زیادہ قرضوں کے باوجود ہمارے سارے معاشی اشاریے مثبت ہوگئے ہیں جس کی کسی کو توقع نہیں تھی حالانکہ کورونا وائرس کا چیلنج بھی درپیش تھا۔

مزید پڑھیں: موجودہ حکومت نے ملک کو قرضے میں ڈبو دیا ہے: مفتاح اسماعیل

انہوں نے کہا کہ میں بڑے عرصے سے کوشش کررہا تھا کہ ہم اپنے سمندر پار پاکستانیوں کو منسلک کریں، میں 20 سال کے عرصے سے کہہ رہا ہوں کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرکٹ کی وجہ سے میرا رابطہ شروع ہی سے سمندر پار پاکستانیوں سے تھا لیکن شوکت خانم کی فنڈ ریزنگ میں سب سے زیادہ ریسپانس ان کی جانب سے ملا، اس وقت مجھے اندازہ ہوا کہ ہماری بہت بڑی صلاحیت باہر موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا اس وقت سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ تھا جس کا حجم 20 ارب ڈالر تھا اور پاکستان کی تاریخ میں کسی کو اتنا برا خسارہ نہیں ملا۔ان کا کہنا تھا کہ اس کا سب سے برا اثر کرنسی پر ہوتا ہے جب کرنسی کی قدر کم ہوتی ہے تو ہر چیز مہنگی ہوجانے کے باعث غریب عوام سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ جب ڈالر کی قیمت 160 روپے تک پہنچی تو جتنی چیزیں باہر سے درآمد ہوتی تھیں مثلاً تیل مہنگا ہوگیا اور تیل کی وجہ سے ٹرانسپورٹ، بجلی مہنگی ہوئی اور اس کی وجہ سے مزید اشیا مہنگی ہوئیں۔اسی طرح خوردنی تیل بھی ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث مہنگا ہوا اور کووِڈ کی وجہ سے بھی اس کی قیمتیں اوپر گئیں۔

 

یہ بھی پڑھیں

بشام، چینی انجینئرز پر حملے میں ملوث 4 دہشتگرد گرفتار

بشام (پاک صحافت) خیبر پختونخوا کے شہر بشام میں چینی انجینئرز پر خودکش حملے میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے