مولانا فضل الرحمن

چیف جسٹس آئینی تقاضا نہیں اپنی انا کی تسکین کررہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن

ڈیرہ اسماعیل خان (پاک صحافت) مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آئینی تقاضا نہیں اپنی انا کی تسکین کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام ف مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاستدان سپریم کورٹ کو بتائیں ہم معذرت کے ساتھ آپ پر اعتماد ہی نہیں کرسکتے۔ سپریم کورٹ اپنے اندر اتحاد کی بجائے سیاستدانوں پر دباؤ ڈال کر انہیں متحد ہونے کی بات کر رہی ہے، جن اداروں کی عادتیں بگڑ گئی ہیں وہ اپنی عادتیں درست کریں۔

مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ اس بحران میں سپریم کورٹ مکمل طور پر فریق بن چکی ہے۔ جس کو سیاست سے باہر ہونا چاہئے سپریم کورٹ اُسے سیاست کا محور بنا رہی ہے۔ حیرت ہے کہ 90 دن میں الیکشن آئین کا تقاضا ہے لیکن عمران کو راضی کریں تو پھر کوئی بات نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کے پاس سوموٹو کا اختیار اب نہیں ہے، پارلیمنٹ سے ایکٹ پاس ہوگیا ہے۔ آٹھ رکنی بینچ اب خود توہین عدالت کا مرتکب ہو رہا ہے۔ میں حکومت سے کہتا ہوں جو جج پارلیمنٹ کے ایکٹ کے خلاف جاتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کرے۔

یہ بھی پڑھیں

خرم دستگیر

سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے نمائندوں پر ہوتی ہے۔ خرم دستگیر

لاہور (پاک صحافت) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے