ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان دو دہائیوں سے سرحدپار دہشتگردی کا شکار رہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد (پاک صحافت) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان پچھلی دو دہائیوں سے سرحد پار دہشت گردی کا شکار رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق دہشت گردی کے متاثرین کی یاد اور خراج عقیدت کے عالمی دن کے حوالے سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اس دن کے موقع پر پاکستان دہشت گردی کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں اور زندہ بچ جانے والوں کے اعزاز میں عالمی برادری کے ساتھ شامل ہوتا ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کرنے والے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔ پاکستان دنیا بھر میں دہشت گردی کے متاثرین کے دکھ اور تکلیف کو بخوبی سمجھتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان پچھلی دو دہائیوں سے سرحدوں کے پار سے منصوبہ بندی اور اسپانسر کی جانے والی دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور اس عرصے کے دوران پاکستان کو 80 ہزار سے زائد ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا اور معیشت کو 150 ارب ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔ قومی عزم اور عوام کی بے مثال قربانیوں کی بدولت پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف فتوحات حاصل کی ہیں۔

اس دن کے موقع پر ہمیں ریاستی دہشت گردی کے متاثرین کو بھی یاد رکھنا چاہیے جن میں بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرقبضہ جموں و کشمیر بھی شامل ہے۔ 1990 کی دہائی سے بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا۔ 22 ہزار سے زائد خواتین کو بیوہ، 1 لاکھ 8 ہزار بچوں کو یتیم اور 11 ہزار خواتین کی عصمت دری کی ہے۔

عالمی برادری کو بھی بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے متاثرین کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ عالمی برادری کے لیے ضروری ہے کہ وہ دہشت گردی کے انسداد کے لیے ایک جامع انداز اپنائے اور اس کی بنیادی وجوہات کو حل کرے۔ بین الاقوامی شراکت داری، بات چیت اور تعاون کو مضبوط بنا کر ہم دہشت گردی کی لعنت سے پاک دنیا کا تصور کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

خرم دستگیر

سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے نمائندوں پر ہوتی ہے۔ خرم دستگیر

لاہور (پاک صحافت) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے