آئی ایم ایف

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا افتتاحی سیشن مکمل

اسلام آباد (پاک صحافت) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا افتتاحی سیشن مکمل ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ، گورنر سٹیٹ بینک اور وزیر توانائی کی آئی ایم ایف مشن سے الگ الگ ملاقاتیں شیڈول ہیں، اس دوران وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آئی ایم ایف مشن کو حکومتی ترجیحات سے آگاہ کریں گے۔ افتتاحی سیشن میں آئی ایم ایف وفد نے وفاقی وزیر خزانہ کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کے ساتھ مثبت پیشرفت کے عزم کا اظہار کیا، آئی ایم ایف نے پروگرام پر عملدرآمد پر نگران حکومت کی کوششوں کو سراہا۔

ملاقات میں دونوں جانب سے مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا اور پاکستان نے آئی ایم ایف کو تمام ترجیحی نکات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی جبکہ وفاقی وزیرخزانہ نے اصلاحات جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں آئی ایم ایف وفد کو ایف بی آر محصولات میں اضافے کا پلان پیش کیا گیا اور گردشی قرضوں میں کمی سے متعلق حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان کی طرف سے آئی ایم ایف سے نیا پروگرام لینے کی خواہش کا اظہار کیا گیا، نئے پروگرام کے معاملے پر جائزہ مشن مذاکرات میں مزید بات چیت ہو گی۔ دوسرے اقتصادی جائزے کے تحت پاکستان آئی ایم ایف کے تمام اہداف پر عملدرآمد کرچکا ہے اور دوسرے اقتصادی جائزے کے لئے آئی ایم ایف کے 26 میں سے 25 اہداف پر عملدرآمد مکمل ہوگیا ہے۔

مرکزی بینک سے حکومت کے لئے قرض حاصل نہ کرنے، بیرونی ادائیگیاں بروقت ادا کرنے کی شرط پوری ہوچکی ہے، ٹیکس محصولات اور ریفنڈ ادائیگیوں سمیت پاور سیکٹر کے بقایاجات کو بروقت کلیئر کیا گیا ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ٹیکس استثنی اور ٹیکس ایمنسٹی نہ دینے کی شرط پر بھی مکمل عملدرآمد کیا گیا ہے۔

انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان کرنسی ایکسچینج میں 1.25 فیصدکے ریٹ پر عملدرآمد جاری ہے، بجلی نرخوں کی ریبیسنگ اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی شرط پر بروقت عملدرآمد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خرم دستگیر

سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے نمائندوں پر ہوتی ہے۔ خرم دستگیر

لاہور (پاک صحافت) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے