انتخابات

روس، صدارتی انتخابات میں پیوٹن کو سخت مقابلہ کون دے رہا ہے؟

پاک صحافت روسی صدارتی انتخابات کے لیے ملک گیر ووٹنگ جمعہ 15 مارچ 2024 کو شروع ہو گی اور تین دن تک جاری رہے گی، تاہم کچھ علاقوں میں ووٹنگ شروع ہو چکی ہے۔ جس میں خاص حالات کے ساتھ دور دراز کے علاقے بھی شامل ہیں۔

روس کے 114 ملین سے زیادہ لوگ اس الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔

اس ملک کے آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے ولادیمیر پوتن، نکولائی کھریٹونوف، ولادیسلاو داوانکوف اور لیونیڈ سلٹسکی امیدوار ہیں۔ اگر کوئی امیدوار آدھے سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوتا ہے تو، پرائمری الیکشن کے اکیس دن بعد رن آف الیکشن کرایا جائے گا، جس میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والے دو امیدوار آمنے سامنے ہوں گے۔

رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق روسی صدارتی انتخابات میں ولادیمیر پیوٹن کے تین حریف روسی معاشرے میں کوئی خاص حصہ نہیں ڈالتے اور ان کے یہ انتخاب جیتنے کے زیادہ امکانات نہیں ہیں۔ رشین پبلک اوپینین ریسرچ سینٹر کے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ولادیمیر پوٹن 2024 کے صدارتی انتخابات میں 82 فیصد ووٹوں کے ساتھ جیتیں گے اور روسیوں کا ٹرن آؤٹ 71 فیصد ہوگا۔

روسی فیڈریشن کی کمیونسٹ پارٹی کے نمائندے نکولائی کھریٹونوف نے اپنی انتخابی مہم میں دیہاتیوں، پنشنرز اور بائیں بازو کے سوشلسٹ اور کمیونسٹ خیالات کے حامیوں سے خطاب کیا ہے۔ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے لیونیڈ سلٹسکی نے چھوٹے شہروں اور دیہاتوں کے رہائشیوں سے خطاب کیا، اور پیپلز پارٹی کے نئے امیدوار ولادیسلاو داوانکوف نے انتخابی مہم میں بنیادی طور پر نوجوانوں، کاروباری افراد اور بڑے شہروں کے رہائشیوں کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔

رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق موجودہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے صدارتی انتخاب جیتنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔ ماسکو یونیورسٹی کے پروفیسر پاول ڈینیلن کا خیال ہے کہ ولادیمیر پوتن کے برعکس اس ملک کے صدارتی انتخابات میں دیگر تین امیدواروں کے پاس عوام پسندانہ انداز ہے اور ان کے پاس ووٹرز کو پیش کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

مارچ 2024 کے اوائل میں روس میں کیے گئے تازہ ترین سروے کے نتائج کے مطابق اس ملک کے 83 فیصد لوگ ولادیمیر پوٹن کے اقدامات کو مثبت انداز میں دیکھتے ہیں اور ان سے مطمئن ہیں۔ صرف 7 فیصد شرکاء نے پوٹن کے اقدامات کو نسبتاً کمزور سمجھا، اور ان میں سے 9 فیصد روسی صدر اور ان کے فیصلوں پر بھروسہ نہیں کرتے۔

ایسا لگتا ہے کہ ولادیمیر پوٹن کے 2024 کے روسی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے اور روسی معاشرے میں ان کے اعلیٰ مقام کی وجہ سے حریف امیدواروں کی موجودگی محض ایک جمہوری انتخابی شو میں رہ گئی ہے۔ تاہم، تینوں امیدواروں میں سے ہر ایک کو روسی معاشرے کے ایک طبقے کا نمائندہ سمجھا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امریکہ احتجاج

امریکہ میں طلباء کے احتجاج نے اسرائیل کیساتھ واشنگٹن کے مضبوط تعلقات کو بے نقاب کردیا

(پاک صحافت) فارن پالیسی میگزین نے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکہ میں طلباء …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے