سپریم کورٹ

نیب ملزمان کو یونہی گرفتار کر لیتا ہے، سپریم کورٹ نیب پر برہم

اسلام آباد (پاک صحافت) سپریم کورٹ نے نیب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) ملزمان کو یونہی (بلاوجہ) گرفتار کر لیتا ہے  اور ملزمان کی گرفتاری کے بعد سال ڈیڑھ سال بعد ریفرنس دائر کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نےجعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزمان کی ضمانت کا معاملہ نمٹاتے ہوئے، انہیں دوبارہ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جعلی بنک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران  وکیل ملزمان نے عدالت کو بتایا ان کے موکلان 2 سال 8 ماہ سے جیل میں ہیں،شریک ملزمان کی ضمانتیں ہو چکی ہیں۔ اس موقع پر جسٹس قاضی امین نےکہا کہ قومی احتساب بیورو(نیب) کے مقدمات میں وکلاء کی عدم حاضری پر چارج فریم نہیں ہوتا، چارج فریم کو وکیل کے آنے سے کیسے جوڑا جا سکتا ہے؟ چارج فریم کرنا ملزم اور عدالت کے درمیان معاملہ ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس یحیٰ آفریدی نے کہا کہ ضمانت درخواستوں میں ہارڈ شپ پر ضمانت نہیں مانگی گئی،ملزمان نے میرٹ اور میڈیکل گراؤنڈز پر ضمانت مانگی ہے،اگر ہارڈ شپ پر ضمانت چاہیے تو دوبارہ ہائی کورٹ جائیں۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے حسین لوائی،طحٰہ رضا اور محمد عمیر کو دوبارہ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے  وکلاء کی رضا مندی سے درخواست ضمانتیں نمٹا دیں۔

یہ بھی پڑھیں

سیٹلائٹ

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ آئی کیوب قمر چاند کے مدار میں داخل ہوگیا

اسلام آباد (پاک صحافت) پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ آئی کیوب قمر چاند کے مدار میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے