مفتاح اسماعیل

موجودہ حکومت نے ملک کو قرضے میں ڈبو دیا ہے: مفتاح اسماعیل

لاہور (پاک صحافت) سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے پی ٹی آئی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے رولا ڈال رکھا ہے کہ ہم اس لیے قرضہ لے رہے ہیں کہ گزشتہ حکومتوں کا قرض اتارا جائے اپنا لیا گیا ایک قرضہ اتارنے کے لیے دوسرے ملک سے قرض لے کر جان چھڑوا لی۔

اس حوالے سے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک ویڈیو بیان میں اس بات سے پردہ اٹھایا ہے کہ موجودہ حکومت جھوٹ بول رہی ہے۔پہلی بات یہ کہ ان ڈھائی سالوں میں پی ٹی آئی نے ایک دھیلے کا قرض بھی واپس نہیں کیااور دوسری بات یہ کہ ن لیگ کی حکومت کے مجموعی قرضے سے بھی زیادہ قرضہ یہ آدھے وقت میں لے چکی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کو نااہل سیاسی دہشتگردوں سے پاسپورٹ تجدید کرانے کی ضرورت نہیں، مریم اورنگزیب

مفتاح اسماعیل نے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت ن لیگ کی حکومت اقتدار میں آئی تھی اس وقت 14ہزار ارب روپیہ اس ملک پر قرضہ تھا۔جس میں بیرونی اور اندرونی قرضہ شامل تھا۔لیکن جب ن لیگ کی حکومت ختم ہوئی اس وقت پاکستان کا کل قرضہ 25ہزار ارب روپیہ تھا۔

یعنی پانچ سالوں میں 11ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا۔جبکہ پی ٹی آئی نے پہلے دو سالوں میں ہی  11ہزار ارب روپے سے زیادہ قرضہ لے لیا ہے۔جون 2020میں پاکستان کا قرضہ36ہزار ارب روپے سے بھی تجاوز کر گیا تھا۔آپ کسی بھی زاویے سے آپ دیکھ لیں موجودہ حکومت نے ملک کو قرضوں میں جکڑ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چالیس سالوں کی اوسط اگر نکالی جائے تو موجودہ حکومت نے اس سے بھی زیادہ قرضہ بہت کم وقت میں لے لیا ہے۔پی ٹی آئی حکومت نے ہر معاملے میں قرضہ بڑھا دیا ہے جبکہ ترقیاتی کام صفر کے برابر ہیں۔دو سالوں میں مختلف شعبوں میں 65%قرضہ بڑھا دیا ہے۔

اب اگر بات کی جائے کہ دو سالوں میں انہوں نے قرضہ واپس کیا ہے یا نہیں۔تو بات یہ ہے کہ انہوں نے ایک روپے کا قرضہ بھی واپس نہیں کیا۔کیونکہ جب بھی پیسہ واپس لینے آتے ہیں تو انہوں نے قرضہ واپس نہیں کیا بلکہ بانڈ کے ساتھ بانڈ دیا ہے۔اور اس کی دوسری مثال یہ ہے کہ سعودی عرب کو جو قرض واپس کیا ہے وہ انہوں نے اپنی جیب سے نہیں دیا بلکہ چین سے قرضہ لے کر سعودی عرب کو تھما دیا ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں

آصف زرداری

صدر مملکت نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی

اسلام آباد (پاک صحافت) صدر مملکت آصف علی زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف کی سفارش …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے