سیکریٹریٹ

سیکریٹریٹ کا پاکستان پیپلزپارٹی کو حالیہ سینیٹ انتخابات کے بیلٹ پیپرز دینے سے انکار

اسلام آباد (پاک صحافت) سینیٹ سیکریٹریٹ نے حالیہ سینیٹ انتخابات کے بیلٹ پیپرز پاکستا پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی قانونی ٹیم کو فراہم کرنے سے انکار کردیا۔  خیال رہے کہ پی پی کی قانونی ٹیم نے 12 مارچ کو ہونے والے سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کی کارروائی کی مصدقہ نقول طلب کی تھیں، تاہم سیکریٹریٹ نے صارف انکار کر دیا ہے۔ پی پی ذرائع کے مطابق ٹیم کو 12 مارچ کو ایوان بالا میں ہونے والی تمام سرگرمیوں کی مصدقہ کاپیاں اس لیے چاہیے تھیں تاکہ کسی مناسب فورم کے سامنے ووٹوں کے رد کیے جانے کو وہ چیلنج کرسکیں۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی قانونی ٹیم کے ممبران میں سینیٹ کے 3 سابق چیئرمین، فاروق ایچ نائیک، رضا ربانی، نیئر حسین بخاری، پنجاب کے سابق گورنر سردار لطیف خان کھوسہ اور جاوید اقبال، شامل ہیں۔ خیال رہے کہ سیکریٹریٹ نے 18 مارچ کو سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور ایڈووکیٹ جاوید اقبال کو خط لکھتے ہوئے کہا کہ ’12 مارچ 2021 کو ہونے والی سینیٹ کی تمام کارروائی سینیٹ کے ریکارڈ میں زبانی طور پر دستیاب ہے، جس میں ووٹوں سے متعلق پریزائڈنگ آفیسر کا فیصلہ، چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا اعلان اور سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ سینیٹر فاروق حامد نائیک کے دلائل بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ بیلٹ پیپرز کی حوالگی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے سیکریٹریٹ نے کہا کہ ‘انتخابی عمل کی تکمیل پر معمول کے مطابق 12 مارچ 2021 کو تمام بیلٹس کو سیل اور محفوظ تحویل میں رکھا گیا اور اسی شام کو سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے سیکریٹری کو درخواست جمع کرائی تھی’۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ‘سینیٹ کے 2012 کے ضابطہ اخلاق اور کاروبار کے ضابطہ 258 کے شرائط کے مطابق مجاز اتھارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی عدالت کی طرف سے پوچھے جانے پر ہی بیلٹ کو ڈی سیل کیا جاسکتا ہے’۔

یہ بھی پڑھیں

اسحاق ڈار

امریکی پابندیوں کی پروا نہیں، وہ کریں گے جو قومی مفاد میں ہوگا۔ اسحاق ڈار

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امریکی پابندیوں کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے