غزہ

غیر ملکی پریس ایسوسی ایشن: آزاد صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روکنا قابل اعتراض ہے

پاک صحافت فارن پریس ایسوسی ایشن نے صیہونی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں ایسا کیا ہے جسے یہ حکومت نہیں چاہتی کہ بین الاقوامی میڈیا دیکھے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق سما نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے فارن پریس ایسوسی ایشن نے کہا کہ آزاد صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روکنا قابل اعتراض ہے اور یہ سوال اٹھاتا ہے کہ ایسی کیا چیز ہے جسے اسرائیلی حکومت نہیں چاہتی کہ بین الاقوامی میڈیا دیکھے۔

اس انجمن نے تاکید کی: ہم اسرائیل (حکومت) سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بین الاقوامی میڈیا کو وسیع پیمانے پر اور بغیر کسی پابندی کے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔

فارن پریس ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں داخل ہونے کے لیے صرف چند میڈیا اداروں کو محدود مواقع فراہم کیے ہیں جن کی نگرانی کی جاتی ہے۔

اس انجمن نے مزید کہا: غزہ کے اندر فلسطینی صحافیوں نے بہادری سے واقعات کی کوریج کرتے ہوئے بے مثال خطرات اور خطرات کا سامنا کیا۔

قبل ازیں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی مسلسل بمباری کے ردعمل میں کہا: غزہ حملوں اور بمباری کے بوجھ تلے دب کر ایک ناقابل رہائش شہر بن چکا ہے۔

مناسب رہائش کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے بالا کرشنن راجا گوپال نے الجزیرہ قطر کو بتایا: ہمارا اندازہ ہے کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں 85 فیصد عمارتیں اور اس علاقے کے وسط میں 70 فیصد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: اسرائیل کی جانب سے غزہ میں عمارتوں کی وسیع پیمانے پر تباہی سے ظاہر ہوتا ہے کہ تل ابیب نے نسل کشی کی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے گزشتہ روز اپنے تازہ ترین اعدادوشمار میں اعلان کیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 32 فلسطینی شہداء کی میتوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک صیہونی حکومت کے جرائم میں شہید ہونے والوں کی تعداد 33 ہزار 207 اور زخمیوں کی تعداد 75 ہزار 933 تک پہنچ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے علاوہ، نیتن یاہو اور تل ابیب کے دو اسٹریٹجک مسائل

(پاک صحافت) اسی وقت جب صیہونی غزہ میں جنگ بندی کے ساتویں مہینے میں بھٹک …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے