بحرینی سفیر

اسرائیل میں بحرینی سفیر کے تعین پر حماس کی مذمت

عدن {پاک صحافت} غزہ کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے  بحرین کے، اسرائیل کے ساتھ بحالی تعلقات کے بعد، تل ابیب میں سفارت خانہ کھولنے اور سفیر  کی تعیناتی کرنے کی مذمت کی ہے۔

بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ کے موضوع سے متعلق فیصلے کا اعلان کرنے کے بعد حماس کے ترجمان حازم قاسم  نے  بیان جاری کیا ہے۔

بیان میں قاسم نے کہا ہے کہ قابض قوت کے ساتھ تعلقات کی بحالی ایک غلطی تھی اور بحرین کا موجودہ فیصلہ اس غلطی پر اصرار کی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے تل ابیب میں سفارت خانہ کھولنے اور سفارتی مشن کی تعیناتی کی مذمت کی اور کہا ہے کہ تعلقات کو معمول پر لانے کا سمجھوتہ علاقے میں عرب عوام  کی نہیں صرف اسرائیل کے مفادات کی خدمت کرے گا۔

بحرین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی BNA کے مطابق شاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ کے شائع کردہ فیصلے کے ساتھ خالد یوسف الجلاہیمہ اسرائیل کے لئے بحرین  کے سفیر متعین ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے بھی جنوری میں بحرین ڈپلومیٹک مشن کے لئے ایک عبوری سفیر کی تعیناتی  کی تھی۔

امریکہ کی کوششوں سے 2020 کے اواخر میں بالترتیب متحدہ عرب امارات ، بحرین ، سوڈان اور مراکش  نے اسرائیل کے ساتھ بحالی تعلقات کے سمجھوتے پر دستخط کئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے