اسرائیل

صہیونی میڈیا: مہاجرین کی آباد کاری حزب اللہ کے خلاف جنگ میں ایک چیلنج ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے لبنان کی حزب اللہ کے خلاف وسیع جنگ میں اس حکومت کو درپیش چیلنجوں میں سے ایک پناہ گزینوں کے لیے پناہ گاہوں کی کمی کو قرار دیا ہے۔

پیر کے روزپاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق صہیونی اخبار “یدیعوت احارینوت” نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ اسرائیلی حکومت لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر جنگ کی تیاری کر رہی ہے اور لکھا: اسرائیلی فوج ایسے آباد کاروں کے لیے پناہ گاہیں تعمیر کر رہی ہے جن کے پاس پناہ گاہیں نہیں ہیں۔

اس صہیونی میڈیا نے مزید کہا: حزب اللہ کے میزائل حملے کی صورت میں لوگوں کو ایک منٹ سے بھی کم وقت میں پناہ گاہوں تک رسائی حاصل ہو جانی چاہیے، پچھلے 2 ماہ سے اسرائیل نے اجتماعی پناہ گاہیں بنانے کی کوششیں شروع کی ہیں اور ان میں صحت اور خوراک کی بہت سی سہولیات فراہم کی ہیں۔ جگہوں کو جمع کیا گیا ہے.

یدیعوت احارینوت نے مقبوضہ علاقوں کے شمال کے مکینوں کی وسطی اور جنوبی علاقوں میں منتقلی کو قابض حکومت کے دوسرے منصوبوں میں شمار کیا جسے صیہونی عوام کی مخالفت کی وجہ سے حکومت کے ایجنڈے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

اس صہیونی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ہوٹل مقبوضہ علاقوں کے شمال میں “مغربی نیگیف” اور “جلیلہ” میں فرنٹ لائن سے نکالے جانے والے آباد کاروں سے بھرے ہوئے تھے اور لکھا ہے: پناہ گاہوں کے لیے خشک خوراک کے 80,000 پیکج تیار کیے گئے تھے اور 10,000 خالی تھے۔ ہوٹلوں میں کمرے آباد کاروں کے رہنے کے لیے تیار کیے گئے ہیں، اور کمروں کی یہ تعداد صفاد کے علاقے کی آبادی کے صرف ایک چوتھائی کے مساوی ہے۔

یدیعوت احارینوت نے مکانات کی پارکنگ لاٹ کو صہیونی پناہ گزینوں کے لیے پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کو ایک اور آپشن کے طور پر ذکر کیا اور مزید کہا: حزب اللہ کے پوائنٹ میزائل 10 کلومیٹر (مقبوضہ علاقوں میں) کی گہرائی تک گھسنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس کے ڈرون بھی زیادہ دخول کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

پاک صحافت کے مطابق، جب کہ صیہونی حکومت جنوبی لبنان پر حملہ کرنے اور لبنان کی حزب اللہ کا مقابلہ کرنے کا دعویٰ کرتی ہے، فلسطینی مزاحمت نے اس حکومت کو مقبوضہ علاقوں کے جنوب میں پھنسا دیا ہے۔

قابض حکومت امریکہ، قطر اور مصر کے ذریعے جنگ بندی مذاکرات کا احیاء کرکے خود کو غزہ کی دلدل سے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ فلسطینی مزاحمت کی جانب سے جنگ بندی کے لیے آمادگی کے اعلان کے باوجود اس حکومت کی زیادتیاں مذاکرات کو کسی نتیجے تک پہنچنے سے روکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے