فلسطین میں انتخابی فضا

فلسطین میں انتخابی عمل کی فضا کیوں متاثر ہوسکتی ہے؟

بیت المدس {پاک صحافت} فلسطین میں اتحاد برائے سالمیت اور احتساب ‘امان’ نے فلسطین اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس پر زور دیا ہے کہ وہ انتخابات سے قبل سرکاری اداروں میں نئی تعیناتیاں اور عہدوں پر ترقیاتی کا سلسلہ بند کریں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ‘امان’ اتحاد کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابات سے قبل اداروں کے ڈھانچے، ریاستی قانونی اداروں اور اثرونفوذ رکھنے والے مراکز میں کسی قسم کی تبدیلی نہ کریں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سرکاری اداروں کے لیے سرکاری وسائل اور اپنے اثرو رسوخ کو انتخابات کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ فلسطینی اتھارٹی کی یہ آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ سرکاری افسران کو کسی بھی پارٹی کے امیدوار کی حمایت یا مخالفت کی مہم چلانے سے روکے اور انتخابی پروپیگنڈے کے لیے سرکاری وسائل اور اداروں کو استعمال نہ کرے۔

بیان میں کہا گیا ہےکہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی طرف سے حالیہ عرصے میں سرکاری عہدوں پر کی گئی تعیناتیاں ، تقرری اور تبادلے غیر قانونی ہیں۔ اس طرح کے اقدامات سے فلسطین میں انتخابی عمل کی فضا متاثر ہوسکتی ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے علاوہ، نیتن یاہو اور تل ابیب کے دو اسٹریٹجک مسائل

(پاک صحافت) اسی وقت جب صیہونی غزہ میں جنگ بندی کے ساتویں مہینے میں بھٹک …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے