سعودی شاپنگ مالز

سعودی عرب میں شاپنگ مالز پر اہم شرط عائد کر دی گئی

ریاض(پاک صحافت) سعودی عرب نے تمام شاپنگ مالز پر اہم شرط عائد کر دی، جس کی انہیں ہر صورت پابندی کرنا ہو گی۔اب تمام شاپنگ مالز کو اپنے احاطوں میں لازمی طور پر بچوں کے لیے پلے ایریا کی جگہ مختص کرنا ہو گی۔ سعودی عرب کی وزارت بلدیات، دیہی ترقی اور ہاوٴسنگ نے مملکت میں موجود تمام کاروباری مراکز ‘شاپنگ مالز’ کو بچوں کے لیے الگ پلے ایریا مختص کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تاہم اس فیصلے کا اطلاق 3 مئی 2021ء سے ہو گا۔ وزارت کی ہدایت کے تحت 40 ہزار مربع میٹر کورڈ ایریا پر محیط شاپنگ مالز میں 50 مربع میٹر رقبہ بچوں کے پلے ایریا کی خاطر مختص کرنا ہو گا۔وزارت بلدیات، ہاوٴسنگ اور دیہی ترقی کا کہنا ہے کہ تمام کاروباری مراکز جو ان شرائط پر پورے اترتے ہوں انہیں بچوں کے لیے جگہ مختص کرنے کی ہدایت پر عمل در آمد کرنا ہوگا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد خواتین اور بچوں کو کاروباری مراکز میں بہ حفاظت داخل ہونے اور انہیں وہاں پر مناسب ماحول فراہم کرنا ہے اور ماوٴں کے ساتھ آنے والے بچوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بڑے شاپنگ مالز میں بچوں کے لیے پلے ایریا مختص نہ ہونے سے خاندان کی شکل میں آنے والے مرد وخواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تاہم جلد ہی ان مشکلات کا حل نکالا جائے گا۔

دوسری جانب کنگ سعود یونیورسٹی ریاض کے آئی سی یو کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ناصر توفیق کا کہنا ہے کہ اگر کورونا کے کیسز یونہی بڑھتے رہے تو رمضان المبارک کے دوران مساجد میں باجماعت نمازوں کی ادائیگی پر عارضی بندش لگائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے امکانات بڑھ رہے ہیں کہ مساجد میں باجماعت نمازیں عارضی طور پر معطل کر دی جائیں تاہم طویل عرصے تک لوگوں کو مساجد جانے سے روکا جانا مناسب نہیں ہو گا۔ اگر لوگ کورونا ایس او پیز کی سختی سے پابندی کریں تو مزید پابندیاں لاگو ہونے سے بچاؤ ممکن ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے علاوہ، نیتن یاہو اور تل ابیب کے دو اسٹریٹجک مسائل

(پاک صحافت) اسی وقت جب صیہونی غزہ میں جنگ بندی کے ساتویں مہینے میں بھٹک …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے