خالد مشعل

دشمن کی قید میں موجود فلسطینیوں کی رہائی اولین ترجیح

بیت لحم {پاک صحافت} اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کےسابق سربراہ خالد مشل نے کہا ہے کہ دشمن کی قید میں موجود فلسطینیوں کی رہائی کی کوششوں سے حماس کو اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ایک انٹرویو میں خالد مشعل نے کہا کہ حماس کسی صورت میں اپنے اسیر بہن بھائیوں  کو فراموش نہیں کرسکتی۔ جماعت میں اسیران کے مسائل کے لیے ایک خصوصی شعبہ قائم ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حماس کی تنظیم اور قیادت اسیران کے حقوق کو اولین ترجیح دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس نے’وفا اسیران فنڈ’ کے نام سے ایک فند قائم کررکھا ہے جس میں اسیران کو دشمن کی قید سے نکالنے کے لیے  رقوم کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام فلسطینی اسیران کی دشمن کی قید سے رہائی حماس اور جماعت کے عسکری ونگ عزالدین القسام شہید بریگیڈ سمیت تمام فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے اسیران کے حقوق، ان کی بحالی اور ان کی مادی اور معنوی مدد کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسیران کے حقوق کا تحفظ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
خالد مشعل نے کرونا کے نتیجے میں جاں‌بحق ہونے والے جماعت کے رہ نمائوں عمر البرغوثی اور ڈاکٹر عدنان ابو تبانہ کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی ملک وقوم کے لیے خدمات اور دشمن کے مظالم کے دوران ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمر البرغوثی نے زندگی کا طویل عرصہ قابض دشمن کی قید میں گذارا۔ وہ ایک بہادر مرد مجاھد تھے اور ان کی وفات فلسطینی قوم کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے