قرآن

مقدسات کی بے عزتی، اظہار رائے سے پاک، اختلافات پھیلانے کی کوشش

پاک صحافت عراق کے وزیر اعظم نے قرآن پاک کی بار بار بے حرمتی کی مذمت کے لیے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مقدس چیزوں کی بے حرمتی آزادی اظہار کے تصور سے متصادم ہے اور تفرقہ پھیلانے کی کوشش کرتی ہے۔

28 جون کو سویڈن میں ایک عراقی مہاجر سیلوان مومیکا نے سویڈش پولیس کے تعاون سے سٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کے نسخے کو بے حرمتی کرتے ہوئے نذر آتش کر دیا۔ اس گھناؤنے فعل پر عراقی عوام سمیت پوری دنیا کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا لیکن اس کے باوجود اس نے ایک ہفتے بعد یہ اشتعال انگیز حرکت دہرائی۔

21 جولائی کو ڈنمارک میں ایک اسلام مخالف گروپ کے ارکان نے اسلام اور عراق کے خلاف نعرے لگا کر عراقی پرچم اور قرآن پاک کی بے حرمتی کی اور اسلامی ممالک کے عوام کے بڑے پیمانے پر احتجاج کے باوجود اس فعل کو دہرایا۔

الفرات نیوز نے رپورٹ کیا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک اور ان کے ہمراہ وفد کے ساتھ ملاقات میں عراقی وزیراعظم نے قرآن پاک کی بار بار بے حرمتی کی مذمت میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کی کوششوں کو سراہا۔ اور کہا کہ یہ اقدام آزادی اظہار کے منافی اور مذاہب کی توہین ہے۔

یہ بھی پڑھیں

رفح

صیہونی حکومت کی طرف سے رفح پر حملے کیلئے پابندیاں اور رکاوٹیں

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی بربریت اور قتل …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے