ہلری

ہلیری کلنٹن: ٹرمپ صدارت کے لیے صحیح انتخاب نہیں ہیں

پاک صحافت امریکہ کی سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے 2024 کے انتخابات میں شرکت کے لیے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کا مقابلہ کرنے پر تاکید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ اس عہدے کے لیے موزوں امیدوار نہیں ہیں۔

ہل میگزین کی ویب سائٹ سے آئی آر این اے کی رپورٹ کے مطابق، کلنٹن نے سی بی ایس کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ وہ اب صدر کے لیے انتخاب نہیں لڑیں گی، لیکن وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گی کہ ایک ایسا صدر جو جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کا احترام کرے، اقتدار میں آئے۔

کلنٹن کے مطابق ٹرمپ اس زمرے میں نہیں آتے اور اگر وہ دوبارہ منتخب ہوتے ہیں تو انہیں مکمل طور پر ناکام ہونا چاہیے۔

سابق امریکی وزیر خارجہ نے ٹرمپ کو شروع سے روکے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: یہ کام ریپبلکن پارٹی سے شروع ہونا چاہیے اور اس شخص کے سامنے کھڑا ہونا چاہیے۔

2016 کے صدارتی انتخابات میں کلنٹن کو شکست دینے والے ڈونلڈ ٹرمپ 2024 میں دوبارہ صدارت کے لیے انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور پولز سے ظاہر ہوتا ہے کہ انھیں ریپبلکن پارٹی کی جانب سے نامزد کیے جانے کا اچھا موقع ہے۔

کلنٹن نے کہا کہ وہ ریاستہائے متحدہ کے موجودہ صدر جو بائیڈن کی حمایت کریں گی، اگر وہ آئندہ انتخابات میں حصہ لیتے ہیں، اور مزید کہا: “آئندہ انتخابات جیتنے کے لیے بائیڈن سب سے زیادہ ممکنہ آپشن ہیں۔”

امریکہ میں وسط مدتی انتخابات میں تقریباً 2 ماہ باقی ہیں، ایسے انتخابات جن میں ایوان نمائندگان کی تمام نشستوں اور 35 سینیٹرز کا تعین کیا جائے گا۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ڈیموکریٹک جو بائیڈن انتظامیہ کی پہلی مدت ختم ہونے میں ابھی 2 سال باقی ہیں، آئندہ انتخابات کے امریکی سیاست پر اہم اثرات مرتب ہوں گے۔

امریکہ کی رائے عامہ کے جائزوں میں بائیڈن کو مقبولیت میں انتہائی تیزی سے کمی کا سامنا ہے اور دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس کی خفیہ دستاویزات اپنی ذاتی رہائش گاہ پر منتقل کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے