یمنی عہددار

یمنی عہدیدار: امریکہ یمن میں جنگ نہیں روکنا چاہتا

پاک صحافت یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے نائب وزیر خارجہ نے اتوار کی رات کہا کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ اس ملک میں جنگ بند ہو۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، “حسین العزی” نے مزید کہا: “امریکہ نہیں چاہتا کہ یمن میں جنگ بند ہو اور دیگر بین الاقوامی فریق یمن کی صورتحال میں منفی کردار ادا کرتے رہیں”۔

انہوں نے کہا: صنعاء کے ہوائی اڈے سے پروازوں کے حوالے سے کئے گئے معاہدوں کی پاسداری نہ کرنا ایک ذلت آمیز عمل ہے جو جارح اتحاد کی امن اور اعتماد کے قیام کے لئے عدم دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔

نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے نائب وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اعتماد سازی اور پرسکون ماحول میں داخل ہونے کے لیے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کا معاملہ ضروری اور حساس ہے اور اگر تاخیر جاری رہی تو وہ ہمیں دوسرے آپشنز تلاش کرنے پر مجبور کریں گے۔

العزی نے یہ بیان کرتے ہوئے جاری رکھا کہ ہمیں امن کے لیے ایک نئی اتھارٹی قائم کرنی چاہیے اور یہ کہ جارح اتحاد امن کی تلاش میں نہیں ہے، اور کہا: اعتماد کی بحالی صرف انسانی ہمدردی کے معاملے میں پیشرفت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یمن میں امن کا راستہ واضح ہے اور وہ محاصرہ اٹھانا، جارحیت کا خاتمہ، قبضے کو ختم کرنا اور انسانی اور اقتصادی جنگ کے اثرات اور نتائج سے نمٹنا ہے۔

یمن کے نائب وزیر خارجہ نے بھی کہا: امن کے حوالے سے جارح اتحاد کے اقدامات اب تک صرف لب ولہجہ ہی رہے ہیں اور اگر ہم امن کی طرف بڑھنے میں سنجیدہ ہیں تو ہمارے مطالبات آسان ہیں۔

اس سے قبل یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا تھا: “یمن میں جارح صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں، اور جارحیت کے خلاف جنگ صرف فوجی محاذ آرائی تک محدود نہیں ہے، ہم اپنی مرضی کی جنگ شروع کر رہے ہیں”۔

انہوں نے کہا: یہ یمنی عوام کی قوت ارادی، ان کی استقامت اور طاقت ہے جس نے جارحین کو اپنے مقاصد حاصل کرنے سے روکا۔ جارح چاہتے ہیں کہ ہم مر جائیں، جب کہ ہم عزت کے ساتھ جینا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے علاوہ، نیتن یاہو اور تل ابیب کے دو اسٹریٹجک مسائل

(پاک صحافت) اسی وقت جب صیہونی غزہ میں جنگ بندی کے ساتویں مہینے میں بھٹک …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے