امریکی فوجی

روس: امریکی فوج نے شام میں اشتعال انگیز کارروائیاں کی ہیں

پاک صحافت شام کے صوبے “رقہ” میں امریکی قابض افواج کی اشتعال انگیز کارروائیوں میں توسیع کی اطلاع ہے۔

اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق شام میں روس کے امن مرکز کے نائب سربراہ اولیگ گورینوف نے تاکید کی: “ہم نے شام کے صوبہ رقہ میں امریکی مسلح افواج کے یونٹوں کی اشتعال انگیز کارروائیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔”

انہوں نے اعلان کیا کہ “دہشت گردی سے لڑنے کے لیے بین الاقوامی اتحاد” کے نام سے جانی جانے والی گشتی افواج نے ان تمام سڑکوں پر نقل و حرکت کی ہے جہاں کوئی تنازعات نہیں ہیں، اور روسی فریق نے اس پر اعتراض کیا۔

روسی امن مرکز کے نائب سربراہ نے نشاندہی کی کہ ان علاقوں میں استحکام ان کے ملک کی کوششوں کی بدولت حاصل ہوا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کی طرف سے قوانین کی خلاف ورزی خطے میں طاقت کے نازک توازن کو خطرے میں ڈالتی ہے۔

امریکی قابض افواج نے حال ہی میں ایک بڑا قافلہ بشمول فوجی سازوسامان، نگرانی کے آلات اور مختلف ہتھیاروں کو اپنے دو اڈوں میں لایا جو دو گیس فیلڈز “کونیکو” اور آئل فیلڈ “عمر” کے قرب و جوار میں واقع ہیں۔

دسمبر 2016 میں شام میں امریکہ کے فوجی دستے کے طور پر دہشت گرد گروہ “داعش” کی شکست کے بعد، امریکی افواج نے براہ راست اس گروہ کی جگہ لے لی اور اس وقت سے انہوں نے داعش کے بجائے شام کا تیل نکالنا اور چوری کرنا شروع کر دیا اور لوگوں کا قتل عام جاری رکھا۔

حالیہ برسوں کے دوران، امریکہ مغربی ایشیائی خطے، خاص طور پر شام میں، لوگوں کی زندگیوں کے لیے ایک لعنت اور ان کے تیل کے وسائل کا چور بن گیا ہے۔ ایک ایسی کارروائی جو اس سے پہلے داعش دہشت گرد گروہ نے کی تھی۔

الحسکہ اور دیر الزور اور شام کے دوسرے شمالی علاقوں میں امریکی افواج اور ان کی حمایت یافتہ “کیو ایس ڈی” ملیشیا کے زیر قبضہ علاقے ہمیشہ جارحیت پسندوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی موجودگی کے خلاف شامی شہریوں کے احتجاج کے گواہ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے