رہبر انقلاب

سینئر رہنما نے چاپلوسی نہ کرنے اور ذہانت کے ساتھ لچکدار سفارت کاری کی حفاظت پر زور دیا

پاک صحافت ایران کی وزارت خارجہ کے حکام اور بیرون ملک ایرانی سفیروں نے ہفتے کے روز رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔

کامیاب سفارت کاری کی تعریف کرتے ہوئے آیت اللہ علی عظمیٰ سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ چاپلوسی سے گریز کرتے ہوئے دانشمندی کے ساتھ دور اندیشی والی پالیسی اختیار کی جانی چاہیے، رہبر معظم نے فرمایا کہ بین الاقوامی معاملات میں دانشمندی اور دور اندیشی سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقار اور عزت کا مطلب چاپلوسی کی سفارت کاری کو مسترد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی کے تین بنیادی اصول احترام، فہم اور دور اندیشی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بنیادی اصول ایسی مثلث ہے، جس کی بنیاد پر آئندہ بیس سالہ پلان پر کام کیا جائے گا۔ خارجہ پالیسی کے تحت کسی قوم کے وہ اصول ہوتے ہیں جن کے ذریعے قومی مفادات کو سامنے رکھ کر دوسرے ممالک سے تعلقات بڑھائے جاتے ہیں۔ دیگر ممالک کی طرح اسلامی جمہوریہ ایران بھی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصولوں پر عمل کرنے کا پابند ہے لیکن وہ اپنے قومی مفادات کے مطابق کوئی بھی قدم اٹھائے گا۔

ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد کے واقعات بشمول مسلط کردہ جنگیں، پرامن ایٹمی سرگرمیاں اور بعض ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوری نے یہ ظاہر کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اپنی خارجہ پالیسی میں دور اندیشی اور قومی مفادات کا احترام کیا ہے۔ ان قوانین کے ذریعے ایران نے قومی اور بین الاقوامی تبدیلیوں میں موثر کردار ادا کیا ہے۔

ان اصولوں کی بنیاد پر ایران نے دکھایا ہے کہ وہ احترام کرتا ہے، احترام کرتا ہے، وہ فہم و فراست جیسے اپنے بنیادی اصولوں پر قائم ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ “مصلحت” کا مطلب پالیسیوں میں لچک تلاش کرنا ہے۔ آپ نے کہا کہ ہمارے بنیادی اصولوں کے تحفظ اور لچکدار ہونے میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ سینئر رہنما نے کہا کہ اگرچہ کچھ سال پہلے جب لفظ “جرات مندانہ قدم” کا استعمال شروع ہوا تو کچھ لوگوں نے اس کی غلط تشریح کی تھی۔ ایسے لوگ ملک سے باہر بھی تھے اور ملک کے اندر بھی۔ سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب ہے کہ ہمیشہ اپنے مقصد تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہوئے مشکل رکاوٹوں کو دور کرنے کا راستہ تلاش کرنا۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے