اسرائیلی

صہیونیوں کا مسجد الاقصی پر حملہ؛ متعدد فلسطینی نمازی زخمی ہوئے

یروشلم {پاک صحافت} صیہونی آباد کاروں نے مسجد الاقصی پر حملہ کیا اور صیہونی عسکریت پسندوں کے ہاتھوں متعدد فلسطینی نمازی زخمی ہوگئے۔

ارنا نے فلسطین الیوم نیوز ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ القدس شہر میں فلسطینی ذرائع نے آج بتایا کہ القدس میں قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کا دفاع کرنے والے فلسطینی نمازیوں کو “پچھلے نماز گاہ” میں گھیرے میں لے کر ان پر حملہ کیا۔ مسجد کو گھیرے میں لے لیا اور پھر ان پر گولی چلائی، فائرنگ کے دوران متعدد فلسطینی نمازی زخمی ہوئے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ آنسو گیس سے درجنوں فلسطینیوں کا دم گھٹ گیا اور صہیونی عسکریت پسندوں نے نمازیوں پر صوتی بم بھی برسائے۔

مسجد

ان ذرائع کے مطابق صہیونی ملیشیا نے ایک نوجوان فلسطینی کو بھی مسجد الاقصیٰ کے صحن میں حراست میں لیا اور نامعلوم مقام پر لے گئے۔

اسی دوران یروشلم شہر کے فلسطینی میڈیا نے مسجد الاقصیٰ کے ایک فلسطینی محافظ کے حوالے سے بتایا کہ متعدد صیہونی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے دروازوں میں سے ایک باب القطانین کے قریب صیہونی حکومت کا جھنڈا بلند کیا۔

رپورٹ کے مطابق صیہونی آبادکاروں کے حملے سے قبل آج صبح سینکڑوں فلسطینی مسجد الاقصی کے صحن میں موجود تھے اور قابض فوج نے مسجد الاقصی کے دروازے مکمل طور پر بند کر دیے اور مسجد الاقصی کے فلسطینی محافظوں کو اندر سے گھیر لیا۔

درجنوں صیہونی آباد کاروں نے آج صبح “یوم آزادی” کی نام نہاد سالگرہ کے موقع پر آبادکار گروپوں کی دعوت پر مسجد الاقصی پر حملہ کیا۔

قبل ازیں فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے صیہونی آباد کاروں کی طرف سے مسجد الاقصی پر حملے کی کال کے جواب میں ایک بیان میں کہا تھا کہ صیہونی حکومت آگ سے کھیل رہی ہے۔

فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے فلسطینی عوام اور یروشلم اور مقبوضہ مغربی کنارے کے عوام سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مسجد الاقصی کی حفاظت اور اس مقدس مقام کو صیہونیوں کے ہاتھوں بے حرمتی سے بچانے کے لیے متحرک ہوجائیں۔

اس سلسلے میں اسلامی تعاون تنظیم نے بھی صیہونیوں کے ہاتھوں مسجد الاقصی کی بے حرمتی جاری رکھنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین اور جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی اور مسجد الاقصی کے تقدس کی خلاف ورزی قرار دیا۔

تنظیم نے صیہونی حکومت کی قابض افواج کو مسلسل جارحیت کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہرایا، جو مسلمانوں کے جذبات کی صریح خلاف ورزی ہے، تشدد اور کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے، جس سے مذہبی جنگ شروع ہو رہی ہے اور بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کو خطرہ ہے۔

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کو فلسطینی عوام پر غاصبانہ قبضے سے روکنے اور فلسطینی عوام کے حقوق کی پامالی اور اسلامی اور عیسائی مقدسات کی خلاف ورزی کی ذمہ داری قبول کرے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے