افغانستان

طالبان خواتین کو عوامی زندگی سے دور کر رہے ہیں : اقوام متحدہ

کابل {پاک صحافت} اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان رہنما خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد اور وسیع پیمانے پر صنفی امتیاز پر مبنی نظام قائم کر رہے ہیں۔

یہ رپورٹ پیر کو اقوام متحدہ نے جاری کی ہے۔ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے نظام میں انسانی حقوق کے ماہرین کی ایک بڑی تنظیم نے جاری کی ہے۔

ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان رہنما صنفی امتیاز پر مبنی نظام کے تحت خواتین اور لڑکیوں کو عوامی زندگی سے دور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری انسانی امداد کے لیے ضروری اقدامات کرے۔

ماہرین نے طالبان کی پالیسیوں کو خواتین کے لیے سزا کے مترادف کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک بھر میں منظم کوششوں کے ذریعے سماجی، اقتصادی اور مالیاتی شعبوں سے خواتین کے اخراج پر تشویش ہے۔

ماہرین نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ نسلی، مذہبی یا لسانی اقلیتوں بشمول ہزارہ، تاجک اور ہندوؤں سے تعلق رکھنے والی خواتین کے معاملے میں تشویش بڑھ جاتی ہے کیونکہ وہ استحصال کا زیادہ شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے