ہتھیار

امریکہ کا عرب ممالک سے وعدہ ہتھیاروں کی کمی نہیں ہونے دیں گے

واشنگٹن {پاک صحافت} امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے جمعے کے روز اپنے سعودی ہم منصب سے ملاقات میں خلیج فارس میں اپنے عرب اتحادیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔ بلنکن نے ابوظہبی پر یمن کے حالیہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ واشنگٹن اپنے اتحادیوں کی دفاعی طاقت کو مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے خلیج فارس کے عرب ممالک کو مزید ہتھیار فروخت کرنے کا وعدہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب سعودی فوجی اتحاد نے حالیہ دنوں میں یمن کے خلاف 7 سالہ غیر معمولی جنگ کو بڑھا دیا ہے۔

جمعے کے روز سعودی اور اماراتی لڑاکا طیاروں نے یمن کے صوبہ صعدہ کے متعدد علاقوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد مارے گئے۔ غاصب فوجی اتحاد کے جنگجوؤں نے صعدہ میں ایک جیل کو بھی نشانہ بنایا جس میں 77 افراد ہلاک اور 140 سے زائد زخمی ہوئے۔

فوجی اتحاد کے لڑاکا طیارے یمن کے دارالحکومت صنعا، الحدیدہ اور صعدہ صوبوں پر دن رات بموں کی بارش کر رہے ہیں، جس سے انسانی تاریخ کے سنگین ترین بحران میں مبتلا لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

سعودی فوجی اتحاد نے 2015 میں یمن کے خلاف جنگ چھیڑی اور اس غریب عرب ملک کا فضائی، سمندری اور زمینی محاصرہ کر لیا۔ اس ملک کی 70 فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے اور بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔

بائیڈن انتظامیہ ٹرمپ انتظامیہ کی طرح صرف عرب ممالک کو ہتھیار فروخت کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے اور اسے انسانی حقوق اور یمن جنگ کے خاتمے کے اپنے جھوٹے وعدوں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ اقتدار سنبھالنے سے قبل بائیڈن نے سعودی عرب کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے اور یمن جنگ میں حملہ آور ممالک کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اب ان کے اپنے وزیر خارجہ ان ممالک کو ہتھیاروں کی سپلائی بڑھانے کی بات کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے