حماس

جنگ ختم ہوگئی لیکن حماس کو شکست نہیں ہوئی۔ اسرائیلی جنرل

(پاک صحافت) صیہونی حکومت کے آپریشن یونٹ کے سابق کمانڈر اسرائیل زیو کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ ختم ہوگئی ہے اور حماس تحریک تباہ نہیں ہوئی ہے اور غزہ کی پٹی پر اس کا مکمل کنٹرول ہے۔

تفصیلات کے مطابق صیہونی ٹی وی چینل 12 کے ساتھ انٹرویو میں جنرل زیو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے اہداف اور ان اہداف کے حصول کے امکان کے درمیان تضاد نے فوج کی تمام کوششوں کو بے اثر کر دیا ہے اور حماس کو خود کو دوبارہ منظم کرنے کا موقع دے دیا گیا ہے۔ اس جنگ کا مقصد حماس کو تباہ کرنا تھا لیکن وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت کی جگہ لینے سے قاصر ہیں۔

اسرائیلی جنرل زیو کا مزید کہنا تھا کہ اس کام کا نتیجہ یہ ہے کہ حماس نے خود کو دوبارہ منظم کیا اور غزہ کی پٹی پر کنٹرول حاصل کر لیا اور امداد تقسیم کی اور غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کا کام شروع کر دیا، جب کہ صہیونی بستیاں (غزہ کی پٹی کے ارد گرد) خالی اور لاوارث ہیں۔

اس صہیونی جنرل نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کو تین ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور فوج کے پاس کوئی خاص ہدف نہیں ہے اور اسی وجہ سے اس نے اس علاقے میں قیام نہیں کیا اور وہاں سے چار بریگیڈ کو واپس بلا لیا کیونکہ اس کا کوئی آپریشن نہیں اور صرف جانی نقصان ہوتا ہے۔ حماس کو نہ صرف شکست ہوئی ہے بلکہ غزہ کی پٹی پر اس کا مکمل اور لامحدود کنٹرول ہے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

سعودی عرب، مصر اور اردن میں اسرائیل مخالف مظاہروں پر تشویش

لاہور (پاک صحافت) امریکہ اور دیگر مغربی معاشروں میں طلبہ کی بغاوتیں عرب حکومتوں کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے