یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب کی دہشت گردانہ اور ظالمانہ جنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے: اقوام متحدہ

یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب کی دہشت گردانہ اور ظالمانہ جنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے: اقوام متحدہ

جنیوا (پاک صحافت) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ و جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی بربریت، جارحیت اور دہشت گردی کے نتیجے میں ہر 10 منٹ میں ایک یمنی بچہ ہلاک ہورہا ہے۔

غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ و جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی بربریت  اور جارحیت کے نتیجے میں ہر 10 منٹ میں ایک یمنی بچہ ہلاک ہورہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یمن کے بارے میں ایک کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے آنلائن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا راہ حل نہیں ہے یمن کے نہتے عوام کے خلاف سعودی عرب کی ظالمانہ جنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ یمن میں جنگ کے نتیجے میں ہر 10 منٹ میں ایک بچہ ہلاک ہورہا ہے۔

انتونیو گوتریس نے یمن کو مدد بہم پہنچانے کے سلسلے میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب میں کہا یمن پر مسلط کردہ جنگ فوری طور پر بند ہونی چاہیے اور یمن میں کشیدگی کا راہ حل جنگ کے ذریعہ ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یمنی عوام کو عالمی امداد کی سخت ضرورت ہے یمن میں سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کی وجہ سے انسانی المیہ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

پیر کو منعقدہ اس کانفرنس میں ڈونرز کی جانب سے ایک ارب ستر کروڑ ڈالر دینے کے اعلانات کیے گئے جو اقوام متحدہ کی جانب سے سنہ 2021 میں بڑے پیمانے پر قحط سے بچنے کے لیے مانگی گئی رقم کے آدھے سے بھی کم ہے، اقوام متحدہ کے مطابق یمن کے لیے تین ارب 85 کروڑ ڈالر کی فوری ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس موقع پر کہا کہ یمن میں لاکھوں بچے، مرد اور عورتیں زندہ رہنے کے لیے امداد کی منتظر ہیں، امداد کو کم کرنا ان کو سزائے موت دینے کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں

شکایت

امریکی طلباء نے اپنے اسکول کے خلاف فلسطین کی حامی تقریبات پر پابندی عائد کرنے پر مقدمہ دائر کر دیا

پاک صحافت امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں “جیکسن ریڈ” ہائی اسکول کے متعدد طلباء نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے